تہران: ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے ترجمان نے کہا ہے کہ ملک کی فوجی تنصیبات کا معائنہ کرنا جوہری معاہدے کی کھلی خلاف ورزی اور اس سلسلے میں ایران سفارتکاری کے ذریعے سنجیدہ ردعمل دے چکا ہے۔ يہ بات 'سيد حسين نقوي حسيني' نے منگل كے روز ارنا كے نمائندے كے ساتھ گفتگو كرتے ہوئے كہي۔
اس موقع پر انہوں نے كہا كہ جوہري معاہدہ ايك ايٹمي سمجھوتہ ہے اور اس حوالے سے اسلامي جمہوريہ ايران كے جوہري مقامات كا دورہ عالمي قوانين كے مطابق ہے مگر ہم فوجي مقامات كے دورے كي اجازت نہيں ديں گے كيونكہ ايسے اقدام جوہري معاہدے كے احكامات كي خلاف ورزي ہے۔
نقوي حسيني نے اس سلسلے ميں ايراني وزات خارجہ كے سنجيدہ اقدامات كا حوالہ ديتے ہوئے كہا كہ ايراني سفارتكاري امريكہ كے ايسے اقدام كا منہ توڑ جواب دے گا۔ تفصيلات كے مطابق اقوام متحدہ ميں امريكي مندوب 'نيكي ہيلي' نے گزشتہ ہفتہ ويانا كے دورے كے موقع پر عالمي جوہري توانائي ادارے كے سربراہ 'يوكيا امانو' كے ساتھ ملاقات ميں اس سے ايراني فوجي مقامات كے دورے كا مطالبہ كيا.