ایران نے اپنے بل بوتے پر امریکہ اور اسرائیلی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا: آیت اللہ خامنہ ای
42
M.U.H
16/07/2025
تہران: رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ سب کو معلوم ہونا چاہیے کہ خداوند متعال نے اسلامی نظام کے تحت اور قرآن و اسلام کی سائے میں ایرانی قوم کی فتح کی ضمانت دی ہے اور ایرانی قوم ضرور فتح یاب ہوگی۔
یہ بات آپ نے آج بدھ کو حسینیہ امام خمینی میں عدلیہ کے عہدیداروں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
رہبر انقلاب اسلامی ایران کے خطاب کے اہم نکات مندرجہ ذیل ہیں:
سب کو معلوم ہونا چاہیے کہ خداوند متعال نے اسلامی نظام کے تحت اور قرآن و اسلام کے سائے تلے ایرانی قوم کی فتح کی ضمانت دی ہے اور ایرانی قوم کی فتح ضرور ہوگی۔
ملکی اور عالمی عدالتوں میں حالیہ جرائم اور ان سے متعلق کیسوں کی سختی کے ساتھ پیروی کی جائے۔ یہ مسئلہ بہت اہم ہے اور ہم پچھلے برسوں میں ایسا کرنے میں ناکام رہے ہیں، آئیے اس بار ایسا نہ ہونے دیں۔
ایرانی قوم نے اس حالیہ مسلط کردہ جنگ میں عظیم کارنامہ رقم کیا ہے۔ یہ عظیم کام کوئی آپریشن نہیں تھا، یہ ایک عزم تھا، یہ ایک حوصلہ تھا، یہ ایک خود اعتمادی تھی۔ اگر کسی ملک میں ایک قوم، ایک مملکت، ایک فوج اپنے اندر اس خود اعتمادی کو محسوس کرے کہ وہ خطے میں امریکہ اور اس کی پالتو کتے - صیہونی حکومت کا مقابلہ اور آمنا سامنا کرنے اور ڈٹ جانے کے لیے تیار ہے تو یہ عزم، یہ حوصلہ اور یہ خود اعتمادی اپنی جگہ بڑی قیمتی ہے۔
ہمارے دوستوں اور دشمنوں کو اور سب کو معلوم ہونا چاہیے، خود ایرانی قوم کو معلوم ہونا چاہیے کہ وہ جانتی ہے کہ، یہ قوم کسی بھی میدان میں کمزور فریق ثابت نہیں ہوگي۔ کیونکہ ہمارے پاس تمام ضروری وسائل موجود ہیں، ہمارے پاس منطق ہے، اور ہمارے پاس طاقت ہے، سفارتی اور عسکری دونوں شعبوں میں، انشاء اللہ، اللہ کے فضل سے، ہم جب بھی میدان میں اترے خالی ہاتھ نہیں اترے۔
اگرچہ ہم صیہونی حکومت کو کینسر اور امریکہ کو اس کی حمایت کرنے پر مجرم سمجھتے ہیں، لیکن ہم نے جنگ شروع کی نہ اس کا خیرمقدم کیا لیکن جب بھی دشمن نے حملہ کیا ہم نے اس کا منہ توڑ جواب دیا ہے۔
اگر صیہونی حکومت کی کمر خم اور وہ زمین پر نہ گری ہوتی اور اپنا دفاع کرنے کے قابل ہوتی تو وہ اس طرح امریکہ کا سہارا نہ لیتی، لیکن اسے احساس ہوا کہ وہ اسلامی جمہوریہ کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔
جس مرکز پر ایران نے حملہ کیا وہ خطے میں امریکہ کا ایک انتہائی حساس مرکز تھا اور جب خبروں سے سنسر شپ ہٹائی جائے گی تو واضح ہو جائے گا کہ ایران نے کیسی کاری ضرب لگائی ہے، یقیناً امریکہ اور دوسروں پر اس سے بھی زیادہ سنگين ضربیں لگائی جاسکتی ہیں۔