مودی حکومت کرائے گی ذات پات پرمبنی مردم شماری، سی سی پی اے میٹنگ میں مرکزکا بڑا فیصلہ
13
M.U.H
30/04/2025
نئی دہلی: مودی کابینہ نے ذات پات پرمبنی مردم شماری کومنظوری دے دی ہے۔ مردم شماری کے ساتھ ساتھ ذات پات کی مردم شماری بھی کی جائے گی۔ مودی حکومت نے بدھ کوہونے والی سی سی پی اے میٹنگ میں یہ بڑا فیصلہ لیا ہے۔ مرکزی کابینہ کے فیصلوں کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے مرکزی وزیراشونی ویشنونے کہا کہ کانگریس کی حکومتوں نے ذات پات کی مردم شماری کی مخالفت کی ہے۔ اس تجویز کے باوجود کانگریس نے صرف ایک سروے کیا۔ کانگریس نے اسے اپنے فائدے کے لئے استعمال کیا۔ کئی ریاستوں نے ذات پات کی مردم شماری کرائی ہے، جس سے الجھن پیدا ہوگئی ہے۔ مرکزی مردم شماری میں ذات پات پرمبنی مردم شماری کوشامل کیا گیا ہے۔
مرکزی وزیراشونی ویشنونے کہا کہ یہ فیصلہ سماجی تانے بانے کو مضبوط کرنے اورآئین میں واضح دفعات کومدنظررکھتے ہوئے لیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم مودی کی صدارت میں کابینہ میں کئی اہم فیصلے لئے گئے ہیں۔ سلچرسے شیلانگ اورشیلانگ سے سلچر تک ہائی اسپیڈ کاریڈورہائی وے جومیگھالیہ اورآسام کوجوڑتا ہے، ایک بہت بڑے پروجیکٹ کومنظوری دی گئی ہے۔ اس کی تخمینہ لاگت 22,864 کروڑ روپئے ہے۔
ایسے سروے معاشرے میں پیدا کرتے ہیں شکوک و شبہات: مرکزی وزیراشونی ویشنو
انہوں نے کہا، اس کے باوجود، ذات پات کی مردم شماری کے بجائے، کانگریس حکومت نے مناسب سمجھا کہ ایک سروے کرایا جائے، جسے ایس ای سی سی کہا جاتا ہے۔ اس سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کانگریس اوراس کی اتحادی جماعتوں نے ذات پات کی مردم شماری کو صرف سیاسی ہتھیارکے طورپراستعمال کیا ہے۔ کچھ ریاستوں نے ذاتوں کی گنتی کے لیے سروے کرائے ہیں۔ جبکہ کچھ ریاستوں نے یہ کام بخوبی انجام دیا ہے۔ جبکہ بعض دیگرنے ایسے سروے غیرشفاف طریقے سے صرف سیاسی نقطہ نظرسے کئے ہیں۔ ایسے سروے معاشرے میں شکوک وشبہات پیدا کرتے ہیں۔ اس بات کویقینی بنانے کے لئے کہ ہمارے سماجی تانے بانے سیاست سے تباہ نہ ہوں، مردم شماری میں سروے کے بجائے ذات پات کوشامل کیا جانا چاہئے۔
مرکزی وزیراشونی ویشنونے کہا کہ آج وزیراعظم مودی کی قیادت میں سیاسی امورکی کابینہ کمیٹی نے یہ فیصلہ لیا ہے کہ ذات پات پرمبنی مردم شماری کوآنے والی مردم شماری میں شامل کیا جائے۔ حکومت کا یہ قدم اس بات کوظاہرکرتا ہے کہ ہم ملک اورمعاشرے کے مفاد اور اقدارکے لئے پابند عہد ہیں۔ اس کے پہلے بھی جب سماج کے غریب طبقات کو10 فیصد ریزرویشن کا التزام کیا گیا، تب سماج میں کسی طرح کی کشیدگی پیدا نہیں ہوئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم مودی کی صدارت میں کابینہ میٹنگ میں کئی اہم فیصلے لئے گئے ہیں۔ سلچر سے شیلانگ اورشیلانگ سے سلچرایک بہت بڑے منصوبہ ہائی اسپیڈ کاریڈورہائی وے جو میگھالیہ اور آسام کو جوڑتا ہے، اسے منظوری ملی ہے۔ اس کی تخمینہ لاگت 22,864 کروڑروپئے ہے۔