پی ایم مودی نے کی اعلیٰ سطحی میٹنگ، این ایس اے ڈووال اور تینوں افواج کے سربراہان رہے موجود
14
M.U.H
30/04/2025
پہلگام دہشت گردانہ حملے کا منھ توڑ جواب دینے سے متعلق مطالبات تیز ہوتے جا رہے ہیں۔ اس درمیان وزیر اعظم نریندر مودی نے 29 اپریل کو ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی۔ میٹنگ میں مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، قومی سلامتی مشیر (این ایس اے) اجیت ڈووال، چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انل چوہان اور فوج، بحریہ و فضائیہ کے سربراہان بھی موجود رہے۔
یہ میٹنگ جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے بزدلانہ حملہ کے کچھ ہی دنوں بعد ہوئی، جس میں 26 بے قصور افراد کی جان چلی گئی تھی۔ مہلوکین میں بیشتر سیاح تھے۔ امید کی جا رہی ہے کہ یہ میٹنگ سرحد پار کی دہشت گردی کے خلاف ملک کی سب سے بڑی کارروائی میں ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہو سکتی ہے۔ یہ بھی قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں کہ جلد ہی پاکستان میں موجود دہشت گردی کے نیٹورک کے خلاف نتیجہ خیز کارروائی ہوگی۔
ذرائع کے مطابق میٹنگ کا ایجنڈا کارروائی کے لائق خفیہ جانکاری کا تجزیہ کرنا اور سرحد پار دہشت گردانہ ڈھانچہ کو تباہ کرنے کے مقصد سے فوجی و اسٹریٹجک متبادل کی ایک سیریز کا پتہ لگانا ہے۔ پہلگام قتل عام کے لیے ذمہ دار مانے جانے والے لشکر طیبہ جیسے پاکستان واقع آرگنائزیشن جانچ کے دائرے میں ہیں۔ پہلگام حملہ کے بعد فوجی قوت کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے، کنٹرول لائن اور بین الاقوامی سرحد پر خصوصی یونٹ کو آپریشنل ریڈینیس موڈ میں رکھا گیا ہے۔ نگرانی ڈرون، سیٹلائٹ امیجری اور الیکٹرانک انٹرسپٹس پاکستان مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردانہ لانچ پیڈس کی گہری نگرانی کر رہے ہیں۔
یہ اعلیٰ سطحی میٹنگ مرکز کے ذریعہ پہلے ہی اٹھائے گئے کئی سخت اقدام کے بعد ہوئی ہے۔ حملے کے اگلے دن ہی ہندوستان نے سندھو آبی معاہدہ کو معطل کرنے کا اعلان کر دیا تھا، اور قلیل مدتی ویزا والے پاکستانی شہریوں کو ہندوستان چھوڑنے کا حکم بھی دے دیا تھا۔ وزیر اعظم مودی پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ دہشت گردوں اور ان کے حامیوں کا ایسا انجام ہوگا جس کا انھوں نے تصور بھی نہیں کیا ہوگا۔ منگل کے روز کی میٹنگ کو اس عزم کو عملی جامہ پہنچانے کی ایک کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ حالانکہ آفیشیل طور پر میٹنگ کے تعلق سے کوئی جانکاری نہیں دی گئی ہے، لیکن دہلی میں ماحول واضح طور سے کشیدہ ہے۔ لوگوں کو امید ہے کہ جلد ہی پہلگام کے قصورواروں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔