مہاراشٹر:ناگپور میں کشمیری طالب علم کی پٹائی، وزیراعلیٰ فڈنویس سے کاروائی کی اپیل
16
M.U.H
30/04/2025
ناگپور: ناگپور کے ایک فارمیسی کالج میں پڑھنے والے جموں و کشمیر کے طالب علم کو مقامی رہائشیوں کے ایک گروپ نے مارا پیٹا۔ پولیس حکام نے منگل کو اس واقعے کی تصدیق کی، تاہم ابھی تک اس حملے کی وجہ واضح نہیں ہو پائی ہے۔ ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ یہ واقعہ اتوار کی شام شہر کے کامٹھی علاقے میں پیش آیا، لیکن تاحال متاثرہ طالب علم کی طرف سے کوئی تحریری شکایت درج نہیں کی گئی ہے۔
پولیس افسر کے مطابق، ڈوڈہ شہر اور جموں کے رہائشی دو طالب علم، جو فارمیسی کے فرسٹ ایئر کے طالب علم ہیں، اپنے ہاسٹل واپس جا رہے تھے۔ ان میں سے ایک طالب علم رفع حاجت کے لیے چلا گیا جبکہ دوسرا سڑک کنارے اس کا انتظار کر رہا تھا۔ اسی دوران وہاں مقامی افراد کا ایک گروپ آیا اور سڑک پر کھڑے طالب علم سے پوچھ گچھ کرنے لگا کہ وہ کہاں سے آیا ہے۔ جب وہ تسلی بخش جواب نہ دے سکا تو لوگوں نے اس کی پٹائی شروع کر دی۔
بعد میں دوسرا طالب علم واپس آیا اور بتایا کہ وہ دونوں یہاں کے ایک مقامی کالج کے طالب علم ہیں، تب جا کر لوگوں نے انہیں جانے دیا۔ بعد میں ان میں سے ایک طالب علم نے یہ واقعہ جموں و کشمیر اسٹوڈنٹ ایسوسی ایشن کے عہدیدار ناصر خُہامی کو بتایا، جنہوں نے اس واقعے کو سوشل میڈیا (ایکس) پر شیئر کیا اور وزیرِ اعلیٰ دیویندر فڈنویس سے معاملے میں مداخلت کی درخواست کی۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے طالب علم نے اس واقعے کو نفرت پر مبنی حملہ ماننے سے انکار کیا اور کہا کہ یہ ان کا ناگپور میں پہلا سال ہے اور وہ اس علاقے سے واقف نہیں تھے جہاں یہ واقعہ پیش آیا۔ یہ واقعہ شام تقریباً 6:15 بجے پیش آیا جب وہ کامٹھی میں ایک سڑک کنارے رکے ہوئے تھے، تبھی 2-3 افراد وہاں آئے اور پوچھا کہ وہ کون ہیں اور کہاں سے آئے ہیں۔ طالب علم کے مطابق، جب اس نے بتایا کہ وہ جموں و کشمیر سے ہیں، تو شرپسند عناصر نے اس پر حملہ کر دیا۔
خہامی نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ ناگپور میں جموں و کشمیر کے ایک طالب علم پر بے رحمی سے حملہ کیا گیا۔ انہوں نے لکھا: ڈوڈہ کے طالب علم کو بغیر کسی وجہ کے مارا پیٹا گیا۔ حملہ آوروں میں سے بعض نے اسے نیچے گرا دیا اور اس کے چہرے، پیٹ، گردن، کمر اور ہاتھوں پر 8-9 بار مکوں سے وار کیے۔‘ خہامی نے وزیر اعلیٰ فڈنویس سے مداخلت اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی اپیل کی ہے۔
یاد رہے کہ گھر کا محکمہ بھی فڈنویس کے پاس ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جب انہوں نے اس واقعے سے مہاراشٹرا کے وزیر اعلیٰ کے دفتر کو آگاہ کیا تو انہیں پولیس کے آئی جی (قانون و نظم) منوج کمار شرما کی کال آئی۔ شرما نے واقعے کی تفصیلات اور متاثرہ طالب علم کا نمبر لیا اور یقین دلایا کہ قصورواروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔