امریکہ کے ساتھ تجارتی مذاکرات خوشگوار ماحول میں آگے بڑھ رہے ہیں: گوئل
21
M.U.H
18/10/2025
نئی دہلی: ہندوستان کے وزیر تجارت و صنعت پیوش گوئل نے ہفتے کے روز کہا کہ مجوزہ دو طرفہ تجارتی معاہدے پر ہندوستان اور امریکہ کے درمیان بات چیت خوشگوار ماحول میں جاری ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ہندوستان کسانوں، ماہی گیروں اور ایم ایس ایم ای (چھوٹے، درمیانے اور مائیکرو اداروں) کے مفادات کے تحفظ کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔
گوئل نے یقین دہانی کرائی کہ عالمی سطح پر امریکی محصولات کے باعث درپیش چیلنجز کے باوجود ہندوستان کی برآمدات میں مثبت اضافہ ہوگا۔ انہوں نے "جی ایس ٹی بچت اُتسو" کے موقع پر منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کہا، "جب تک ہم ہندوستان کے کسانوں، ماہی گیروں، اور ایم ایس ایم ای شعبے کے مفادات کا مکمل خیال نہیں رکھتے، تب تک کوئی معاہدہ نہیں ہو سکتا۔"
جب ان سے پوچھا گیا کہ مذاکرات کی رفتار کیا ہے اور معاہدہ کب تک مکمل ہوگا، تو گوئل نے کہا: "مذاکرات خوشگوار ماحول میں جاری ہیں۔" یہ بیان اس لیے بھی اہمیت رکھتا ہے کیونکہ امریکہ ہندوستان کے زرعی شعبے میں کچھ رعایتیں چاہتا ہے۔ ہندوستانی فریق کی قیادت کامرس سیکریٹری راجیش اگروال کر رہے ہیں، جو اس ہفتے اپنے امریکی ہم منصبوں سے مذاکرات کے لیے واشنگٹن میں موجود تھے۔
فروری 2025 میں، ہندوستان اور امریکہ کے رہنماؤں نے اپنے حکام کو مجوزہ دو طرفہ تجارتی معاہدے (BTA) پر مذاکرات تیز کرنے کی ہدایت دی تھی۔ اس معاہدے کے پہلے مرحلے کو اکتوبر-نومبر 2025 تک مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اب تک پانچ دور کی بات چیت مکمل ہو چکی ہے۔ گزشتہ ماہ گوئل نے نیویارک میں مذاکراتی وفد کی قیادت کی تھی۔
گوئل نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ امریکی محصولات اور عالمی چیلنجز کے باوجود ہندوستان کی برآمدات میں مثبت رجحان برقرار رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ مالی سال 2025-26 کی پہلی ششماہی (اپریل تا ستمبر) کے دوران ہندوستان کی اشیاء و خدمات کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔ اس مدت کے دوران برآمدات تقریباً 5 فیصد بڑھ کر 413.3 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جبکہ صرف اشیاء کی برآمدات 3 فیصد اضافے کے ساتھ 220.12 ارب ڈالر ہو گئیں۔
گوئل نے کہا، "دنیا بھر میں ہماری اشیاء و خدمات کی مانگ ہے، اور ہندوستان ترقی کے اس راستے پر گامزن ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ مالی سال 2025-26 میں بھی برآمدات میں مثبت اضافہ ہوگا۔" جی ایس ٹی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں، انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی میں کی گئی حالیہ اصلاحات سے معیشت کو رفتار ملے گی اور عالمی چیلنجز سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے حالیہ جی ایس ٹی شرحوں میں کمی کے فائدے کا ذکر کرتے ہوئے کہا: "جی ایس ٹی میں کٹوتی کا اعلان ہوتے ہی سرمایہ کاروں کو فوری احساس ہو گیا کہ یہ ایک بڑا فائدہ ہے۔ اس سے مانگ میں زبردست اضافہ ہوگا۔" جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا کچھ ای-کامرس کمپنیوں نے جی ایس ٹی میں کٹوتی کا فائدہ صارفین تک نہیں پہنچایا، تو گوئل نے کہا کہ عمومی طور پر تمام کمپنیوں نے فائدہ پہنچایا ہے اور ساتھ ہی کیش بونس اور ڈسکاؤنٹس بھی دیے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: "لیکن اگر کسی ویب سائٹ یا پلیٹ فارم نے فائدہ نہیں پہنچایا ہے، تو صارفین شکایت درج کرا سکتے ہیں، اور محکمہ برائے امور صارفین اس پر کارروائی کرے گا۔ تمام کمپنیوں نے مجھے یقین دہانی کرائی ہے کہ مکمل فائدہ صارفین تک پہنچایا جائے گا۔"