مولانا کلب جواد نقوی پر حملہ ناقابلِ برداشت ہے؛ حکومت قانونی کاروائی کرے، مولانا سید علی سجیر رضوی
9
M.U.H
17/10/2025
امام جمعہ حسین آباد جھارکھنڈ ہندوستان مولانا سید علی سجیر رضوی نے مولانا سید کلب جواد نقوی پر شرپسند عناصر کے حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میڈیا و سوشل میڈیا کے ذریعے خبریں موصول ہوئیں کہ قائد ملت مولانا کلب جواد نقوی پر کچھ شر پسندوں نے راستہ روک کر حملے کرنے کی کوشش کی ہے جو یقیناً پوری قوم کے لیے ناقابلِ برداشت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دین میں علماء و افاضل کا ایک خاص مرتبہ وقار ہے، جبکہ مولانا اس وقت ملکی و غیر ملکی دونوں سطح پر ہندوستان میں شیعہ قوم کے قائد کے لحاظ سے جانے اور پہچانے جاتے ہیں اور زیادہ تر ہر چھوٹی اور بڑی قومی مشکل اور مسئلے میں سب سے پہلے مولانا ہی علماء و مؤمنین کے ساتھ آگے آتے ہیں اور بسا اوقات اکیلے ہی قوم کی آواز بنتے ہیں، لہٰذا اگر کچھ شرپسندوں نے قائد ملت کی توہین کرنے کی کوشش کی ہے تو اس کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ موقع اپنے داخلی مسائل میں نظریاتی و سیاسی و قبائلی اختلافات کو سامنے رکھ کر سوچنے اور خاموش رہنے کا نہیں ہے، بلکہ یہ موقع علماء و مؤمنین کو بھرپور حمایت کرکے قانونی دائرہ میں حکومت سے مطالبہ کرکے شرپسندوں کو سبق سکھانے کا ہے، تاکہ کسی میں آئندہ اس قسم کی جرأت پیدا نہ ہو سکے اور اگر ایسے ہی ہم سب خاموش تماشائی بنے رہے تو یاد رکھیں! جب یہ شخصیت محفوظ نہیں ہے تو آئندہ کسی کے ساتھ کچھ بھی ہو سکتا ہے اور نتیجہ یہ ہوگا کہ حق کا دامن خوف و ہراس کی وجہ سے چھٹٹا جائے گا اور خاموش رہ کر باطل اور ناحق کی حمایت کا ثبوت فراہم ہوتا رہے گا۔
امام جمعہ حسین آباد جھارکھنڈ نے کہا کہ ہم مؤمنین حسین آباد جپلا جھارکھنڈ اس حملے کی بھرپور مذمت بھی کرتے ہیں اور ساتھ میں موجودہ صوبائی یوپی اور سینٹرل کی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جانچ کروا کر مجرموں اور شرپسندوں کو سخت سے سخت سزا دے کر یقینی بنائیں کہ آئندہ اس قسم کی کوئی واردات قائد ملت یا کسی بھی علماء و افاضل و مؤمنین کے ساتھ پیش نہ آئے گی۔ خدا کی بارگاہ میں دعا ہے کہ قائد ملت وتمام علماء و افاضل، خطباء و مؤمنین کو صحت و سلامتی عطا فرمائے اور ہر بلا و مصیبت سے محفوظ رکھے۔