مولانا تقی آغا نے مولاناکلب جواد نقوی پر ہوئے حملے کی مذمت کی
7
M.U.H
17/10/2025
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
حیدرآباد:ہم معروف عالمِ دین، محافظِ وقف و میراثِ تشیع مولانا کلب جواد نقوی صاحب قبلہ کے ساتھ حالیہ واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، جس میں بعض شرپسند، متعصب اور فرقہ وارانہ ذہنیت کے حامل غیر شیعہ اور غیر مسلم عناصر نے ان کی راہ روک کر حملہ، بے ادبی اور گستاخی کی جسارت کی۔
مولانا کلب جواد نقوی صاحب وہ شخصیت ہیں جنہوں نے برسوں سے مسلمانوں کی مساجد، امام بارگاہوں، قبرستانوں اور دیگر اوقافی جائیدادوں کو ناجائز قبضوں سے بچانے اور قانونی طریقوں سے بحال کرانے میں عملی کردار ادا کیا ہے۔ ان کی خدمات پورے مسلم سماج کے لیے قابلِ فخر ہیں۔
یہ واقعہ نہ صرف ایک فرد کی توہین ہے بلکہ پوری ملت کے وقار پر حملہ ہے۔ ایسے شرپسند عناصر کا مقصد صرف انتشار، خوف، اور نفرت کو ہوا دینا ہے، جسے ہر باشعور فرد یکسر مسترد کرتا ہے۔
ہم حکومتِ وقت اور متعلقہ انتظامیہ سے پُرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ:
1. اس واقعے میں ملوث عناصر کی فوری شناخت و گرفتاری عمل میں لائی جائے۔
2. علما اور دینی شخصیات کو مناسب تحفظ فراہم کیا جائے۔
3. فرقہ وارانہ ماحول پیدا کرنے والے عناصر کے خلاف مؤثر قانونی کارروائی کی جائے۔
ساتھ ہی ہم تمام مکاتبِ فکر کے علما، دانشوروں، اور مومنین سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اتحاد و بیداری کا مظاہرہ کریں، اور ایسے افسوسناک واقعات پر خاموشی اختیار نہ کریں۔
علماء کا احترام اور میراثِ اہلِ بیتؑ کا تحفظ، ہماری اجتماعی اور ایمانی ذمے داری ہے۔
والسلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
— [مولانا سید تقی رضا عابدی / صدر ساؤتھ انڈیا شیعہ علماء کونسل]