روس: ایران کا مسئلہ سلامتی کونسل کے ایجنڈے سے نکالا جائے
19
M.U.H
18/10/2025
ماسکو: روس کی وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 تحت مشترکہ جامع منصوبہ (جے سی پی او اے) میں طے شدہ 10 سالہ مدت کے خاتمے کا حوالہ دیتے ہوئے ایران کے ایٹمی پروگرام کی نگرانی کے معاملے کو کونسل کے ایجنڈے سے خارج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
جمعہ کو روسی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہفتہ ۱۶ ۱کتوبر سے اس قرارداد میں فراہم کردہ تمام پابندیاں اور طریقہ کار ختم کر دیے جائیں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مسائل پر غور و خوض کا سلسلہ ختم کرنے کی پابند ہے۔
روسی وزارت خارجہ نے یہ بات زور دے کر کہی کہ یہ معاملات یعنی جے سی پی او اے کے اختتام کے وقت پہلے ہی طے کر لیا گیا تھا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی اس قرارداد میں شامل تھا جس کے تحت اس نے جے سی پی او اے کی منظوری دی تھی۔
روسی وزارت خارجہ نے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ قومی اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق مختلف شعبوں میں روس ایران تعاون کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔
بیان میں مزید کہا گیاکی تہران اور ماسکو
۵۲ سالہ اسٹریٹجک تعاون کا معاہدہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کے فروغ کے لیے ایک مضبوط بنیاد ہے۔ جس پر 2 اکتوبر 2025 سے عملدرآمد شروع کردیا گیا ہے۔
ماسکو نے تاکید کی: "ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیوں کی قراردادوں کو بحال کرنے کے لیے JCPOA پر دستخط کرنے والے یورپی ممالک کی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں، کیونکہ یہ پابندیاں قرارداد 2231 کے نفاذ کے ایک حصے کے طور پر منسوخ ہو چکی ہیں۔