’کوئی موزوں امیدوار نہیں پایا گیا‘، ایک نیا منووادی ہتھیار: راہل گاندھی
41
M.U.H
27/05/2025
نئی دہلی: کانگریس کے رہنما اور لوک سبھا میں قائدِ حزبِ اختلاف راہل گاندھی نے سرکاری تقرریوں میں استعمال ہونے والی اصطلاح ’کوئی موزوں امیدوار نہیں پایا گیا‘ (ناٹ فاؤنڈ سوٹیبل) کو نیا منووادی ہتھیار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جملہ دراصل ایک سازش ہے، جس کے ذریعے دلت، آدیواسی اور دیگر پسماندہ طبقات کے نوجوانوں کو تعلیم اور قیادت سے محروم رکھنے کی منظم کوشش کی جا رہی ہے۔
راہل گاندھی نے یہ بات دہلی یونیورسٹی کے طلبہ کے ساتھ ایک ملاقات میں کہی، جس کی ویڈیو انہوں نے حال ہی میں اپنے یوٹیوب چینل اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر جاری کی ہے۔ اس ویڈیو میں وہ واضح طور پر کہتے ہیں کہ ’ناٹ فاؤنڈ سوٹیبل‘ جیسی اصطلاحات کا استعمال دراصل آئین پر حملہ ہے اور سماجی انصاف کے ساتھ ایک کھلا دھوکہ ہے۔
راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ دہلی یونیورسٹی میں 60 فیصد سے زیادہ پروفیسر کے عہدے اور 30 فیصد سے زائد ایسوسی ایٹ پروفیسر کے ریزروڈ عہدے اسی اصطلاح کی آڑ میں خالی رکھے گئے ہیں۔ ان کے بقول، ’’یہ کوئی اتفاقیہ معاملہ نہیں بلکہ ملک بھر کی اعلیٰ تعلیمی اداروں جیسے آئی آئی ٹیز اور مرکزی یونیورسٹیوں میں منظم طریقے سے یہی سازش جاری ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر نے تعلیم کو مساوات کا سب سے بڑا ہتھیار قرار دیا تھا، مگر موجودہ حکومت اسی ہتھیار کو کند کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ ان کے مطابق نئی تعلیمی پالیسی بھی دراصل اسی منصوبے کا حصہ ہے، جس کا مقصد پسماندہ طبقات کے نوجوانوں سے مسابقت کا فائدہ چھیننا ہے۔
راہل گاندھی نے تعلیم کے نجکاری پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پرائیویٹائزیشن کا اصل مطلب اداروں سے دلت اور او بی سی طبقات کو نکال باہر کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ریزرویشن کو نظرانداز کیا جائے گا اور تقرریوں میں ’کوئی موزوں امیدوار نہیں پایا گیا‘ جیسے غیر واضح معیارات اپنائے جائیں گے، تو تعلیم پر برابری کا خواب صرف ایک فریب بن کر رہ جائے گا۔
اپنی گفتگو کے اختتام پر راہل گاندھی نے کہا، ’’یہ صرف تعلیم یا نوکری کی بات نہیں بلکہ حق، عزت اور حصہ داری کی لڑائی ہے۔ ہم سب کو مل کر آئینی طاقت سے بی جے پی اور آر ایس ایس کی ہر ریزرویشن مخالف چال کا جواب دینا ہوگا۔’’
انہوں نے حل کے طور پر ذات پر مبنی مردم شماری، ریزرویشن کی 50 فیصد حد ختم کرنے، نجی اداروں میں آئینی ریزرویشن دینے اور دلت و آدیواسی سب پلان کے لیے مخصوص مالی امداد کی فراہمی پر زور دیا۔