منی پور میں بی جے پی نے حکومت تشکیل دینے کی کوششیں شروع کر دیں، 44 اراکین اسمبلی کی حمایت کا دعویٰ
29
M.U.H
28/05/2025
منی پور میں کئی مہینوں سے جاری نسلی تشدد کے واقعات کے درمیان این بیرین سنگھ کی قیادت والی این ڈی اے حکومت ختم ہوئی اور پھر ریاست میں صدر راج نافذ کر دیا گیا تھا۔ اب صدر راج کے درمیان ہی بی جے پی نے ایک بار پھر منی پور میں حکومت تشکیل دینے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کی ایک رپورٹ کے مطابق منی پور میں حکومت تشکیل دینے کے لیے بی جے پی قیادت والی این ڈی اے کے 10 اراکین اسمبلی سرگرم ہو گئے ہیں۔
موصولہ اطلاع کے مطابق این ڈی اے کے 10 اراکین اسمبلی حکومت تشکیل دینے کا دعویٰ پیش کرنے کے مقصد سے امپھال میں راج بھون پہنچے ہیں۔ بی جے پی کے 8، این پی اپی کے 1 اور 1 آزاد رکن اسمبلی نے ریاست میں حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کرنے کے لیے منی پور کے گورنر اجئے کمار بھلّا سے ملاقات کی۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس 44 اراکین اسمبلی کی حمایت ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ این ڈی اے اراکین اسمبلی کے نمائندہ وفد نے گورنر کو اراکین اسمبلی کی حمایت پر مبنی خط سونپا اور موجودہ سیاسی غیر یقینی والے حالات کے درمیان ایک مستحکم حکومت کا متبادل فراہم کرنے کی اپنی خواہش ظاہر کی۔ گورنر سے ملنے کے بعد رکن اسمبلی رادھے شیام نے کہا کہ ’’ہمارے پاس 44 اراکین اسمبلی کی حمایت ہے اور سبھی بی جے پی اراکین اسمبلی عوام کی خواہش کی نمائندگی کرنے والی حکومت بنانے کو تیار ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم گورنر سے ہماری اکثریت پر غور کرنے اور فوری کارروائی کرنے کی گزارش کرتے ہیں۔ گورنر سے دعویٰ کا جائزہ لینے اور آئینی التزامات کے مطابق فیصلہ لینے کی امید ہے۔‘‘
آزاد رکن اسمبلی نشی کانت سنگھ نے گورنر سے ہوئی ملاقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’’بیشتر لوگ چاہتے ہیں کہ ایک مقبول حکومت تشکیل دی جائے اور یہی وجہ ہے کہ ہم گورنر سے ملاقات کرنے یہاں آئے ہیں۔ ہم نے دیگر باتوں پر بھی گفتگو کی، مثلاً مقبول حکومت بننے کے بعد صدر راج کا کام پہلے جیسا نہیں رہ سکتا۔ خاص طور سے اصل ایشو ایک مقبول حکومت تشکیل دینا تھا۔ اس پر گورنر کا رد عمل مثبت رہا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے جلد ہی حکومت تشکیل دے دی جائے گی۔ ہم نے گورنر کو ایک کاغذ بھی دیا ہے، جس پر ہم سبھی نے دستخط کیے ہیں۔ منی پور میں این ڈی اے کے سبھی اراکین اسمبلی مقبول حکومت بنانے کے لیے پُرجوش ہیں۔