برج بھوشن کے خلاف پوکسو کیس بند، دہلی پولیس کی کلوزر رپورٹ منظور
43
M.U.H
27/05/2025
c
ایڈیشنل سیشن جج گومتی منوچا نے کہا، ’’مقدمے کو بند کرنا قبول کیا جاتا ہے۔‘‘ عدالت میں سماعت کے دوران متاثرہ لڑکی نے بھی عدالت کو بتایا کہ وہ دہلی پولیس کی جانچ سے مطمئن ہے اور کلوزر رپورٹ کی مخالفت نہیں کرتی۔
یہ معاملہ اس وقت ایک نیا موڑ لے گیا جب لڑکی کے والد نے دوران تفتیش دہلی پولیس کو ایک حیران کن بیان دیا۔ ان کے مطابق، انہوں نے اپنی بیٹی کے ساتھ ماضی میں ہوئے مبینہ ناانصافی کا بدلہ لینے کے لیے جھوٹا جنسی استحصال کا الزام لگایا تھا۔ اس کے بعد دہلی پولیس نے 15 جون 2023 کو کلوزر رپورٹ داخل کی تھی، جس میں کہا گیا کہ الزامات کی کوئی ٹھوس بنیاد یا شواہد نہیں ملے ہیں۔
عدالت نے اسی بنیاد پر پیر کے روز کلوزر رپورٹ کو منظور کر لیا اور پوکسو قانون کے تحت مقدمے کو باضابطہ طور پر بند کر دیا۔ واضح رہے کہ پوکسو قانون کے تحت سخت سزائیں دی جاتی ہیں، جن میں کم از کم تین سال قید شامل ہے، جو جرم کی نوعیت کے اعتبار سے زیادہ بھی ہو سکتی ہے۔
تاہم، برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف چھ دیگر خواتین پہلوانوں کی طرف سے دائر جنسی ہراسانی کی شکایات پر کارروائی بدستور جاری ہے۔ ان خواتین نے ان پر مختلف مواقع پر نازیبا رویہ اور جسمانی ہراسانی کے الزامات لگائے تھے۔ یہ معاملہ عدالت میں زیرِ سماعت ہے اور اس پر فیصلہ ہونا باقی ہے۔
برج بھوشن شرن سنگھ نے ابتدا سے ہی اپنے اوپر لگے تمام الزامات کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ بے قصور ہیں اور انہیں سیاسی سازش کے تحت نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
یہ فیصلہ ایسے وقت آیا ہے جب ملک میں خواتین کھلاڑیوں کی حفاظت اور ان کے حقوق کے تحفظ پر بحث زوروں پر ہے۔ اس کیس نے کھیلوں کی دنیا میں طاقت کے غلط استعمال اور نظام کی شفافیت پر کئی سوالات کھڑے کیے تھے۔ عدالت کا یہ فیصلہ متاثرہ فریقین اور کھیلوں سے وابستہ اداروں کے لیے ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔
اب تمام نظریں ان چھ خواتین کی شکایات پر جاری قانونی کارروائی پر مرکوز ہیں، جو برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف مقدمے میں مرکزی حیثیت رکھتی ہیں۔