پاکستانی فوج انتہا پسندانہ سوچ سے متاثر، یہ عالمی امن کے لیے خطرہ: ایس جئے شنکر
15
M.U.H
22/05/2025
۔22 اپریل کو پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کو لے کر وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے ایک بار پھر پاکستان کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے پاکستانی فوج کے سربراہ عاصم منیر کو انتہا پسند نظریہ والا انسان قرار دیا اور ساتھ ہی کھلے طور پر انتباہ کرتے ہوئے جئے شنکر نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گرد جہاں بھی چھپے ہوں گے انہیں وہیں مارا جائے گا۔
جئے شنکر نے پاکستانی فوجی سربراہ عاصم منیر پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی قیادت، خاص طور سے فوج، آج ’انتہا پسندانہ مذہبی سوچ‘ سے متاثر ہے۔ وہ صرف علاقائی امن کے لیے ہی نہیں بلکہ عالمی استحکام کے لیے بھی خطرہ بن چکی ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ہندوستان اس طرح کی بربریت کو کسی بھی حال میں برداشت نہیں کرے گا اور جوابی کارروائی کی حکمت عملی عین مطابق، فیصلہ کن اور انصاف پر مبنی ہوگی۔
وزیر خارجہ نے ڈچ میڈیا ایجنسی ’این او ایس‘ کو دیئے انٹرویو میں ’آپریشن سندور‘ کے بارے میں کہا، ’’آپریشن جاری ہے کیونکہ اس میں ایک واضح پیغام ہے کہ اگر 22 اپریل کو ہم نے جس طرح کی حرکتیں دیکھیں اگر اس طرح کی حرکت دوبارہ ہوتی ہے تو جواب دیا جائے گا۔ ہم دہشت گردوں پر حملہ کریں گے۔‘‘
انہوں نے آگے کہا، ’’دہشت گرد پاکستان کے جس کونے میں ہیں، ہم انہیں وہیں ماریں گے۔ آپریشن جاری رکھنے کا ایک پیغام ہے۔ آپریشن جاری رکھنا ایک-دوسرے پر گولی باری کرنے جیسا نہیں ہے۔ ابھی لڑائی اور فوجی کارروائی پر اتفاق ہے۔‘‘ واضح رہے کہ ہندوستانی افسروں نے بھی پہلے کہا تھا کہ آپریشن سندور ابھی تک ختم نہیں ہوا ہے۔
جئے شنکر نے کہا کہ پہلگام حملہ پاکستان حمایت یافتہ دہشت گردوں کے ذریعہ انجام دیا گیا تھا اور اس کے پیچھے مذہب کی بنیاد پر ’ٹارگیٹ کلنگ‘ کی منشا تھی۔ انہوں نے کہا، ’’ہمارے پاس واضح ثبوت ہیں کہ پہلگام میں جو 26 شہری مارے گئے انہیں ہندو ہونے کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا تھا۔ یہ سفاکانہ حملہ دکھاتا ہے کہ پاکستان کی طرف سے دہشت گردی کس حد تک مذہبی جنون سے متاثر ہو چکی ہے۔‘‘
جئے شنکر نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کوئی بات چیت تب تک ممکن نہیں ہے جب تک کہ اسلام آباد اپنی زمین سے دہشت گرد سرگرمیوں کی حمایت اوراس کا تحفظ کرنا بند نہیں کر دیتا۔
واضح رہے کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے جواب میں 7 مئی کو ہندوستانی فوج کے ذریعہ شروع کیے گئے ’آپریشن سندور‘ کے تحت پاکستان اور پاک مقبوضہ کشمیر میں واقع دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا کر اسے تباہ کر دیا گیا تھا۔