گھر کے اندر رہکر اپنےگھر والوں کی خدمت کرنا اور
اپنے بچوں کی تعلیم وتربیت میں انہماک کے ساتھ ساتھ
اپنے شوہر کی خدمت سے غافل ہوئے بغیر صلح وجنگ کے مواقع پر انکی ہمراہی حیرت انگیز عمل ہونے کے علاوہ درس آموز بھی ہے۔
اسی کے ساتھ ساتھ
گھر کے ماحول کو مستقل طور پر گہوارہ امن وسکون بنائے رکھنا اوراپنی محنت وکوشش سے گھر کی ہر ایک فرد کو مطمئن رکھنا یعنی گھر کے کسی کام کاج میں کسی طرح کمی نہ آنے پائے اور فرائض دینی بھی آداہوں اس طرح کہ آپ
حجاب کے ساتھ عورتوں کے درمیان پیغام دین کی تبلیغ وتشریح کی ذمہ داری نبھاتی ہیں حقیقت میں یہ شہزادی فاطمہ زہرا ہی کا امتیاز خاص۔۔۔ ہے یہاں تکہ میدان جنگ میں سر سے چادراوڑھ کر سپاہیان اسلام کی تیمارداری کے لئے میدان جنگ میں قدم رکھتی ہیں اور میدان جنگ کی سختیاں برداشت کرنےمیں کوئی جھجھک محسوس کرتیں ہیں نہ اپنے پدر بزرگوار حضرت رسول اکرم کی دلجوئی سے بے اعتنائی برتی ہیں عجبا واعجبا۔۔۔ آپ کی سیرت اور یہ عظیم الشان کردار وادائے زندگانی
مسلم معاشرے کے لئے ایک خاص سلیقہ ہے اور یہ عیاں کرنے کے لئے کافی ہے کہ کسی بھی حال میں مسلم خواتین اورصنف نسواں کے لئے پردہ رکاوٹ ہے نہ مسلم لڑکیوں کی ترقی کی راہ میں کوئی حائل ایجاد کرتا ہے رکاوٹ تو درکنار بلکہ صنف نازک کے لئے سبب عزت و شرافت وعظمت ووقار بھی ہے ۔۔۔
نمبر ٤ شجاعت و شہامت
یعنی آپ کا بنی ہاشم کی خواتین کے حصار میں دربار خلافت میں جاکر آیات قرآنی وتعلیمات دین کی روشنی میں خلیفہ سے خطاب کرتے ہوئےاپنے حق کا مطالبہ کرنا اور حکومت کے سامنے احقاق حق کرناوہ تاریخی اقدام ہے جو وقت ضرورت مسلمان
عورتوں کو گھر سے باہرقدم نکالنے کو جائز ٹھراتا ہے۔
اورشہزادی کا یہ اقدام
اپنے بابا حضرت محمد مصطفی ص کے دین کی عملی حمایت کے علاوہ صنف نسواں کے حقوق کے تحفظ کی علمی وعملی سرپرستی بھی ہے
اور ایک بڑی بات یہ کہ آپ کی جرات مندی راہ ولایت و امامت میں قربانی کا وہ درس ہے جس سے اسلام میں اہمیت ولایت ورھبری اجاگر ہوکر سب کے سامنے نکھر کر آتی ہے اور یہی وہ گہری حکمت عملی ہے جسے فاطمی طرز دفاع اور فاطمی سیاست کا نام دیا جاسکتا ہے جس نے وقت کےگزرنے کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے مسلمانوں کو دستگاہ خلافت کے انحراف کی طرف یکسر متوجہ کیا ہے اور بعد وفات پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم اٹھنے والے فتنہ کی تحقیق کے لئے راہ ہموار کردی ہے تاکہ مسلمان خداکے نبی کے چھوڑے ہوے صحیح خطوط کو پہچان سکے۔ ۔ ۔
یہ ہیں شہزادی فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شخصیت کے بعض نمایاں پہلو جسے ایک مختصر سے جملہ میں سمیٹ کر یوں بھی کہا جاسکتا ہے۔
اور وہ جملہ یوں آدا کیا جاتا ہے کہ
اطاعت خالق میں اپنی پوری زندگی کو ڈھال کر اپنی خواہش کو مرضی پروردگار کے مطابق کرلینا ۔فاطمی کارنامہ حیات کانام ہے۔
چنانچہ یہ وہ آپ کا امتیاز خاص ہے جسمیں آپ کی ہر خوبی مجتمع نظر آتی ہے