فضائی آلودگی پر پارلیمنٹ میں بحث ہو، وزیراعظم خاموش کیوں ہیں؟ راہل گاندھی
11
M.U.H
28/11/2025
نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے قومی دارالحکومت دہلی میں ہوا کے شدید آلودگی سے پیدا ہوئی "صحت سے متعلق ہنگامی صورتحال" پر وزیراعظم نریندر مودی کی مبینہ خاموشی پر سوال اٹھایا اور کہا کہ یکم دسمبر سے شروع ہو رہے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں اس مسئلے پر تفصیلی بحث ہونی چاہیے۔
انہوں نے ہوا آلودگی سے نمٹنے کے لیے ایک ٹھوس عملی منصوبہ بنانے کا مطالبہ بھی کیا اور پوچھا کہ مودی حکومت اس مسئلے پر کوئی سنجیدگی، تیاری یا جوابدہی کیوں نہیں دکھا رہی ہے۔ راہل گاندھی نے اس مسئلے پر "وارئیر مامز: مڈرز آف کلین ایئر" نامی تنظیم کی خواتین کے ساتھ گفتگو کی اور اس کا ویڈیو اپنے واٹس ایپ چینل پر جاری کیا۔ گفتگو کے دوران کئی خواتین نے ہوا آلودگی کے باعث اپنے بچوں کی صحت کے بارے میں شدید تشویش کا اظہار کیا۔
راہل گاندھی نے ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا: "میں جس بھی ماں سے ملتا ہوں، وہ ایک ہی بات کہتی ہے — اس کا بچہ زہریلی ہوا میں سانس لیتے ہوئے بڑا ہو رہا ہے۔ وہ تھکی ہوئی ہیں، ڈری ہوئی ہیں اور غصے میں ہیں۔" انہوں نے کہا: "مودی جی، ہمارے سامنے بچوں کا دم گھٹ رہا ہے۔
آپ کیسے خاموش رہ سکتے ہیں؟ آپ کی حکومت کوئی سنجیدگی، کوئی منصوبہ، کوئی جوابدہی کیوں نہیں دکھاتی؟ لوک سبھا میں قائدِ حزبِ اختلاف نے کہا کہ: بھارت کو ہوا آلودگی پر فوری اور مفصل بحث کی ضرورت ہے، اور اس صحت کے بحران سے نمٹنے کے لیے ایک ٹھوس اور قابلِ عمل منصوبہ چاہیے۔
انہوں نے زور دے کر کہا: ہمارے بچے صاف ہوا کے حق دار ہیں بہانوں اور توجہ بھٹکانے کے نہیں۔ ویڈیو میں راہل گاندھی نے کہا کہ آلودگی سے ہر کوئی متاثر ہو رہا ہے — چاہے وہ دہلی کا سب سے غریب شخص ہو یا سب سے امیر۔ انہوں نے کہا: اگر دہلی میں 500 سے 1000 تجارتی یونٹیں آلودگی پھیلا رہی ہیں تو ان کے پاس سیاسی طاقت ہے، اور مسئلہ یہ ہے کہ عام شہری بالکل منظم نہیں ہیں، اس لیے ان کے پاس کوئی سیاسی طاقت نہیں ہے۔
انہوں نے خواتین سے کہا کہ اگرچہ ان کے پاس آلودگی سے بچنے کے کچھ اختیارات موجود ہیں، لیکن ہندوستان میں بہت سے لوگوں کے پاس یہ اختیارات نہیں ہیں۔ راہل گاندھی نے کہا: آپ ڈاکٹر کے پاس جا سکتی ہیں، لیکن بہت سے لوگ ایسے ہیں جو ڈاکٹر تک بھی نہیں پہنچ سکتے۔