کیا وزیراعظم مودی جی20 اجلاس میں جنوبی افریقہ کی شرکت کو یقینی بنائیں گے : کانگریس
7
M.U.H
28/11/2025
نئی دہلی: کانگریس نے امریکہ میں اگلے سال ہونے والے جی20 سربراہ اجلاس کے لیے جنوبی افریقہ کو مدعو نہ کیے جانے سے متعلق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے بیان پر جمعہ کو کہا کہ کیا وزیراعظم نریندر مودی اپنے ’’دوست‘‘ ٹرمپ کے ساتھ یہ معاملہ اٹھائیں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ جنوبی افریقہ اس اجلاس میں شامل ہو؟
پارٹی کے جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے یہ بھی کہا کہ جنوبی افریقہ اور بھارت ایک خاص تعلق رکھتے ہیں اور وہ بنیادی بریکس گروپ کا حصہ ہیں، جس میں برازیل، روس اور چین بھی شامل ہیں۔ درحقیقت، امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ جنوبی افریقہ کو اگلے سال فلوریڈا میں ان کے ملک کی صدارت میں ہونے والے جی20 سربراہ اجلاس میں شرکت کی دعوت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ جنوبی افریقہ کہیں بھی رکنیت کے لیے ’’اہل‘‘ نہیں ہے۔
امریکہ نے جنوبی افریقہ سے جی20 کی صدارت سنبھالی ہے اور یکم دسمبر 2025 سے 30 نومبر 2026 تک وہ اس گروپ کی قیادت کرے گا۔ رمیش نے ایکس (X) پر پوسٹ کیا، ’’صدر ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ جنوبی افریقہ امریکہ میں ہونے والے اگلے جی20 اجلاس کا حصہ نہیں ہوگا۔ جنوبی افریقہ ابتدا ہی سے جی20 میں شامل رہا ہے کیونکہ وہ افریقی براعظم کی سب سے بڑی معیشت ہے، جہاں جی ڈی پی کے سائز کی بنیاد پر ملکوں کو دیکھا جاتا ہے۔‘‘
ان کا کہنا تھا کہ یہ اس وجہ سے نہیں کہ امریکہ اس پر کوئی احسان کر رہا ہے۔ جنوبی افریقہ واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والے پہلے جی20 اجلاس میں موجود تھا، جس کی صدارت صدر جارج ڈبلیو بش نے کی تھی، اور اس کے بعد ہونے والے تمام جی20 اجلاسوں میں اس کی اہم موجودگی رہی ہے۔
رمیش کے مطابق، اکثر یہ کہا جاتا ہے کہ ایک بھارتی وکیل (مہاتما گاندھی) 19ویں صدی کے اختتام پر جنوبی افریقہ گئے اور 20ویں صدی کے اوائل میں ہندوستان کی آزادی کی تحریک کی قیادت کرنے کے لیے ایک انقلابی کے طور پر وطن لوٹے۔ کانگریس کے جنرل سیکریٹری نے کہا، بھارت کئی دہائیوں تک جنوبی افریقہ میں نسل پرستی کے خلاف عالمی مہم کی قیادت کرتا رہا اور نوآبادیات کے خاتمے کے لیے اس نے سخت جدوجہد کی۔
نیلسن منڈیلا بھی ہندوستانیوں کے لیے ایک محترم شخصیت ہیں۔ رمیش نے کہا، وزیراعظم افریقہ اور گلوبل ساؤتھ دونوں کے خودساختہ چیمپئن ہیں۔ کیا وہ اپنے قریبی دوست (ٹرمپ) سے جنوبی افریقہ کے مسئلے پر بات کریں گے اور یقینی بنائیں گے کہ اسے اگلے جی20 اجلاس میں شرکت کا موقع ملے… کیونکہ وہ اس کا پورا حق رکھتا ہے؟