جامعہ نگر کے باشندوں نے لی راحت کی سانس، دہلی ہائی کورٹ نے یوپی حکومت کی بلڈوزر کارروائی پر لگائی روک
40
M.U.H
31/05/2025
دہلی ہائی کورٹ نے جمعہ کے روز اوکھلا واقع جامعہ نگر میں اتر پردیش محکمہ آبپاشی کی انہدامی کارروائی کے نوٹس پر روک لگا دی۔ اس فیصلے سے جامعہ نگر کے باشندوں نے راحت کی سانس لی ہے۔ مقامی لوگوں نے دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کر محکمہ آبپاشی کے حکم پر روک لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔ ہائی کورٹ نے اس معاملے میں یوپی محکمہ آبپاشی کو حکم دیا کہ آئندہ سماعت تک کوئی کارروائی نہ کی جائے۔
دراصل جامعہ نگر کے 115 باشندوں نے دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کر مرادی روڈ، خضر بابا کالونی، جامعہ نگر، اوکھلا میں خسرہ نمبر 277 واقع ان کی متعلقہ ملکیتوں کو منہدم کرنے سے روکنے کی محکمہ آبپاشی کو ہدایت دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ محکمہ آبپاشی نے علاقے میں کئی دکانوں اور مکانوں پر غیر قانونی تعمیرات سے متعلق نوٹس چسپاں کیا تھا اور 5 جون تک اسے خالی کرنے کو کہا تھا۔
بتایا جاتا ہے کہ دہلی کے اوکھلا واقع جامعہ نگر علاقے میں کئی گھروں کو منہدم کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ افسران کے ذریعہ چسپاں کیے گئے نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ یہ عمارتیں یوپی محکمہ آبپاشی کی زمین پر قبضہ کر بنائی گئی ہیں۔ اس زمین پر بنے مکانات اور دکانیں غیر قانونی ہیں، اور انھیں 15 دنوں کے اندر ہٹا دیا جانا چاہیے۔ افسران کی طرف سے 22 مئی کو متعلقہ ملکیتوں پر اس طرح کے نوٹس چسپاں کیے گئے تھے۔ اس میں کہا گیا تھا کہ سبھی کو مطلع کیا جاتا ہے کہ اوکھلا، خضر بابا کالونی تجاوزات کر بنائی گئی ہے۔
بہرحال، دہلی ہائی کورٹ نے جامعہ نگر کے باشندوں کو فی الحال راحت بھری خبر سنائی ہے۔ ہائی کورٹ نے محکمہ آبپاشی کو آئندہ سماعت تک کارروائی پر روک لگا دی ہے۔ اب اس معاملے میں آئندہ سماعت اگست میں ہوگی۔ قابل ذکر ہے کہ جامعہ نگر میں غیر قانونی ملکیتوں کو منہدم کرنے سے متعلق نوٹس کے خلاف ایک عرضی سپریم کورٹ میں بھی داخل کی گئی ہے۔ پہلے تو عدالت عظمیٰ نے ہائی کورٹ جانے کا حکم دیا تھا، پھر بعد میں اس عرضی پر آئندہ ہفتہ سماعت کرنے کی بات کہی۔ چیف جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس آگسٹن جارج مسیح کی بنچ اس معاملے میں سماعت کرے گی۔