پہلگام حملے پر مرکز سے محبوبہ مفتی کی اپیل، عام شہریوں اور دہشت گردوں میں فرق ہونا چاہیے
33
M.U.H
28/04/2025
جموں و کشمیر کی وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے حکومت ہند سے اپیل کی ہے کہ وہ پہلگام دہشت گردانے حملی کی تحقیق میں احتیاط سے کام لیں۔ انہوں نے دہشت گردوں اور معصوم شہریوں میں فرق کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت ایسے اقدامات کریں جو خطے میں تقسیم کو گہرا کرنے کے بجائے اتحاد کو مضبوط بنائیں۔
محبوبہ مفتی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا۔ پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ ’’بھارتی حکومت کو حالیہ پہلگام حملے کے بعد احتیاط سے کام لینا ہوگا اور دہشت گردوں اور عام شہریوں میں واضح فرق کرنا ہوگا۔ حکومت کو خاص طور پر اُن بےگناہ افراد کو خود سے دور نہیں کرنا چاہیے جو دہشت گردی کے خلاف ہیں۔‘‘
محبوبہ مفتی نے پوسٹ میں آگے لکھا کہ ’’اطلاعات ہیں کہ ہزاروں افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور عام کشمیریوں کے کئی گھروں کو شدت پسندوں کے گھروں کے ساتھ منہدم کیا گیا ہے۔ حکومت سے اپیل ہے کہ وہ حکام کو ہدایت دے کہ وہ یہ یقینی بنائیں کہ بےگناہ افراد کو اس کا خمیازہ نہ بھگتنا پڑے، کیونکہ عام لوگوں کی بیگانگی دہشت گردوں کے خوف اور تقسیم کے مقاصد کو تقویت دیتی ہے۔‘‘
محبوبہ مفتی نے ٹی وی مباحثے (ڈیبیٹ) پر عام کشمیریوں کے حوالے سے زہر پھیلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا۔ پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ ’’پہلگام سانحہ نے تمام کشمیریوں کو متحد کر کے اس گھناؤنے فعل کی مذمت کی اور قوم کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ بدقسمتی سے، اتحاد کو فروغ دینے کے بجائے، ٹی وی مباحثے زہر پھیلا رہے ہیں اور اس مسئلے کو فرقہ وارانہ بنا رہے ہیں جس کی طرف پی ڈی پی کے ترجمان زوہیب نے بجا طور پر اشارہ کیا ہے۔‘‘