غزہ جنگ بندی معاملے پر ووٹنگ سے ہندوستان کی دوری غیر ملکی پالیسی کے برعکس: شرد پوار
22
M.U.H
16/06/2025
اقوام متحدہ میں غزہ جنگ بندی قرار داد کو لے کر ووٹنگ معاملے میں ہندوستان کے رخ پر این سی پی (ایس پی) سربراہ نے اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ غزہ جنگ بندی قرارداد پر ووٹنگ سے دور رہنے کا ہندوستان کا فیصلہ اس کی غیر ملکی پالیسی کے مطابق نہیں ہے اور اس سے عالمی سطح پر ملک کے بارے میں بھرم کی حالت پیدا ہو گئی ہے۔ دراصل ہندوستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غزہ میں فوری، بلا شرط اور مستقل جنگ بندی کے مطالبہ والی تجویز پر ووٹنگ سے خود کو الگ رکھا ہے۔
ممبئی میں پارٹی کارکنوں کی ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر دفاع شرد پوار نے کہا کہ ہندوستان نے ہمیشہ انسانیت کی حفاظت کے لیے اپنا کردار ادا کیا ہے اور بے قصور لوگوں کے قتل کی مخالفت کی ہے۔
اس درمیان شرد پوار نے اپنی پارٹی کے تعلق سے کہا، ’’این سی پی کا کیڈر مضبوط ہے اور سیاسی ناکامیوں کے باوجود جدوجہد کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔‘‘ انہوں نے پارٹی کارکنوں سے مقامی بلدیہ کے آئندہ انتخابات کے لیے پوری طرح تیار رہنے کی اپیل کی۔ پوار نے کہا کہ پارٹی کے مقامی رہنما طے کریں گے کہ انتخاب تنہا لڑیں گے یا معاونین (شیو سینا-یو بی ٹی اور کانگریس) کے ساتھ۔
شرد پوار نے کہا کہ شہر اور ضلعی اکائیاں مشترکہ طور سے حکمت عملی پر تبادلہ خیال کریں گی اور انتخابات کے لیے روڈ میپ کو حتمی شکل دیں گی۔ انہوں نے کہا کہ مقامی بلدیاتی انتخابات کارکنوں کو مضبوط بناتے ہیں اور نئی قیادت تیار کرتے ہیں۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخاب قومی انتخاب کی طرح ہی ہوں گے کیونکہ یہ شہر ملک کو راستہ دکھاتا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے کانگریس نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے اقوام متحدہ کے مسودہ قرارداد پر ووٹنگ سے حکومت ہند کی دوری کو اخلاقاً بزدلانہ عمل قرار دیا تھا۔ کانگریس نے کہا تھا کہ جنگ بندی کے لیے ووٹ دینے سے ڈرنے والی حکومت ہندوستان یا دنیا کو اخلاقی سمت یا قیادت دینے کے لائق نہیں ہے۔ ساتھ ہی کانگریس نے یہ سوال اٹھایا تھا کہ گزشتہ 6 ماہ میں ایسی کیا تبدیلی آئی، جس کی وجہ سے ہندوستان نے جنگ بندی کی حمایت کرنا بند کر دیاْ فلسطین پر سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کے اصول پسندانہ رخ کو بھی چھوڑ دیا؟
اس معاملے میں کانگریس رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے اپنے سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’یہ شرمناک اور مایوس کن ہے کہ ہماری حکومت نے غزہ میں شہریوں کی حفاظت اور قانونی و اخلاقی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے قرارداد پر غور نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘ یہ بیان انھوں نے ’ایکس‘ پر جاری کردہ ایک پوسٹ میں دیا تھا۔