پاکستان نے مسافر طیاروں کو ڈھال بنا کر کیا حملہ، 2 اسکولی بچوں کی ہوئی موت: کرنل صوفیہ قریشی
21
M.U.H
09/05/2025
ہندوستان کے ذریعہ چلائے گئے ’آپریشن سندور‘ سے پاکستان بری طرح بوکھلا گیا ہے۔ اسے اب عام شہریوں کی بھی فکر نہیں ہے، بلکہ عام لوگوں کو ڈھال بنا کر وہ ہندوستان پر حملے کرتا نظر آ رہا ہے۔ اس بات کا انکشاف کرنل صوفیہ قریشی نے جمعہ کے روز پریس کانفرنس میں کیا۔ انھوں نے بتایا کہ پاکستان نے مسافر طیاروں کو ڈھال بنا کر ہندوستان پر حملہ کیا۔ پاکستان جب ڈرون حملے کر رہا تھا، تو اُس وقت بھی اس نے سعودی عرب کے دمام سے لاہور کے درمیان فلائٹ کو نہیں روکا۔ حملوں کے درمیان اس نے ایئر اسپیس کھلا رکھا، جس کی وجہ سے عام شہریوں کو نقصان ہو سکتا تھا۔ کرنل صوفیہ نے بتایا کہ ایسے وقت میں ہندوستان نے انتہائی صبر سے کام لیا اور شہری طیاروں کو نقصان نہیں ہونے دیا۔
آج لگاتار تیسرا دن ہے جب پاکستان سے جاری کشیدگی کے درمیان وزارت خارجہ اور فوج نے پریس کانفرنس کا انعقاد کیا۔ کرنل صوفیہ نے تازہ اپڈیٹ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان نے ہندوستانی ایئر اسپیس کی کئی مرتبہ خلاف ورزی کی۔ اس کا مقصد ہندوستان کے ڈیفنس سسٹم کی جانکاری اور خفیہ اطلاعات اکٹھا کرنا تھا۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان نے مغربی فوجی ٹھکانوں کو ہدف بنایا اور پاکستانی فوج نے لائن آف کنٹرول پر بھی گولی باری کی۔ پاکستان نے جموں و کشمیر کے تنگ دھار، اُری، پونچھ، مینڈھر، راجوری، اکھنور اور اودھم پور میں بھاری کیلیبر آرٹیلری گن اور مسلح ڈرون کا استعمال کر کے کنٹرول لائن کے پار گولی باری کی۔ اس درمیان پاکستان نے ترکیے کا ڈرون بھی استعمال کیا۔
پاکستانی کارروائی میں ہندوستان کو ہوئے نقصان کے بارے میں بھی کرنل صوفیہ قریشی نے جانکاری دی۔ انھوں نے کہا کہ کئی ہندوستانی جوان ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔ پاکستانی حملے میں 2 اسکولی بچوں کی بھی موت ہو گئی ہے۔ جوابی کارروائی میں پاکستانی فوج کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ کرنل صوفیہ کے مطابق بین الاقوامی سرحد اور کنٹرول لائن پر 36 مقامات پر 400 سے زائد ڈرونز کے ذریعہ دراندازی کی کوشش ہوئی، لیکن ہندوستان نے ان میں سے بیشتر کو مار گرایا۔ وہ یہ بھی بتاتی ہیں کہ 8 اور 9 مئی کی درمیانی شب پاکستان کے بغیر پائلٹ ہوائی طیارہ نے بھٹنڈا میں فوجی اسٹیشن کو ہدف بنانے کی کوشش کی، لیکن اسے ناکام کر دیا گیا۔ پاکستان مذہبی مقامات کو بھی نشانہ بنا رہا ہے۔ پاکستانی حملے کے جواب میں ہم نے پاکستان میں 4 حملے کیے۔ پاکستان کے دفاعی مقامات پر ڈرون لانچ کیے گئے، ان میں سے ایک ڈرون اے ڈی رڈرار کو تباہ کرنے میں کامیاب رہا۔