دفاعی کارروائیوں کی براہِ راست کوریج پر پابندی، وزارت اطلاعات و نشریات کی رہنما ہدایات جاری
18
M.U.H
09/05/2025
نئی دہلی: وزارت اطلاعات و نشریات نے جمعہ کے روز تمام میڈیا چینلز کے لیے ایک اہم ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں دفاعی کارروائیوں اور سکیورٹی فورسز کی سرگرمیوں کی براہِ راست کوریج سے اجتناب کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ وزارت نے واضح کیا ہے کہ ایسی رپورٹنگ نہ صرف قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتی ہے بلکہ اس سے فورسز کی مؤثریت اور جوانوں کی جانوں کو بھی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
رہنما ہدایات میں کہا گیا ہے کہ تمام میڈیا چینلز، نیوز ایجنسیوں اور سوشل میڈیا صارفین سے درخواست ہے کہ وہ دفاعی اور سکیورٹی سے متعلق رپورٹنگ کرتے وقت انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور موجودہ قوانین و ضوابط کی سختی سے پیروی کریں۔ خاص طور پر دفاعی مہمات یا سکیورٹی فورسز کی سرگرمیوں کی ریئل ٹائم رپورٹنگ، تصاویر یا ذرائع پر مبنی معلومات کا پھیلاؤ نہ کیا جائے۔
وزارت نے مزید کہا کہ حساس معلومات کا قبل از وقت افشا نادانستہ طور پر دشمن عناصر کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے اور اس سے جاری آپریشن کی کامیابی کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ ایڈوائزری میں 26/11 ممبئی حملوں، کرگل جنگ اور قندھار ہائی جیکنگ کا حوالہ دیا گیا ہے، جن میں غیر ذمہ دارانہ میڈیا رپورٹنگ سے قومی مفادات پر منفی اثر پڑا تھا۔
ایڈوائزری میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ میڈیا، ڈیجیٹل پلیٹ فارم اور عام افراد قومی سلامتی کے تحفظ میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ قانون کی پاسداری کے ساتھ ساتھ یہ ہمارا اخلاقی فرض بھی ہے کہ ہم اپنے کسی بھی عمل سے جاری کارروائیوں یا فورسز کی سکیورٹی کو خطرے میں نہ ڈالیں۔
وزارت نے یاد دہانی کرائی کہ کیبل ٹی وی نیٹ ورک (ترمیمی) قواعد 2021 کے قاعدہ 6(1)(پی) کے تحت ایسی کسی بھی نشریات کی اجازت نہیں دی جا سکتی جس میں سکیورٹی فورسز کی جانب سے کی جانے والی دہشت گردی مخالف کارروائیوں کی براہِ راست کوریج شامل ہو۔ اس طرح کی رپورٹنگ صرف حکومت کے مقررہ نمائندہ کی جانب سے جاری کردہ سرکاری معلومات تک محدود ہونی چاہیے، جب تک کہ آپریشن مکمل نہ ہو جائے۔
وزارت اطلاعات و نشریات نے خبردار کیا کہ ان ہدایات کی خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ اداروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے۔
دوسری جانب وزارت دفاع نے بھی اپنے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر اس ہدایت کو شیئر کرتے ہوئے میڈیا، ڈیجیٹل پلیٹ فارمز اور افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ دفاعی کارروائیوں کی براہِ راست کوریج یا ریئل ٹائم رپورٹنگ سے گریز کریں، کیونکہ ایسی معلومات کے افشا سے نہ صرف آپریشنز متاثر ہو سکتے ہیں بلکہ قیمتی جانوں کو بھی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔