غزہ کی حمایت میں ہمارا موقف اٹل ہے،یمن کی اعلیٰ سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط
16
M.U.H
09/05/2025
مہدی مشاط نے کہا کہ اگر جرائم پیشہ ٹرمپ اپنی جارحیت کا سلسلہ روک کر ماضی میں ہوئے اپنے نقصان کی بھرپائی کرنا چاہتےہیں، تو اس کا دارو مدار خود انہیں پر ہے۔ یمن کی اعلیٰ سیاسی کونسل کے سربراہ نے کہا کہ ہم نے امریکہ کو بالواسطہ یہ پیغام دے دیا ہے کہ کشیدگی میں شدت اگر بڑھتی رہی تو اس کا اثر خطے میں ٹرمپ کے سفر پر پڑے گا۔ اُدھرتحریک انصار اللہ کے ترجمان اور یمنی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ محمد عبدالسلام نے اس بات پر زور دیا ہے کہ یمن جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود غزہ کو تنہا نہیں چھوڑے گا، اور یہ امریکہ ہی تھا جس نے جنگ بندی کی درخواست کی تھی۔" اس سے قبل عمانی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ کشیدگی کو کم کرنے کے مقصد سے سلطنت عمان، امریکہ اور صنعا حکومت کے متعلقہ حکام کے درمیان حالیہ مذاکرات، رابطوں اور کوششوں کے بعد، دونوں فریقوں کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ اسی تناظر میں الجزیرہ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اگرچہ امریکہ صیہونی حکومت کی غیر مشروط حمایت کے لیے پرعزم ہے اور اس نے یمن میں اسی لئے بڑے حملے بھی کئے ہیں، مگر صہیونی دشمن اور امریکیوں پر تحریک انصار اللہ تحریک کی کاری ضرب نے واشنگٹن کو مجبور کیا ہے کہ وہ یمنی عوام کے خلاف اپنی ختم کرنے کے لئے کوئی راستہ تلاش کرے