ہندوستانی فوج نے لاہور میں تباہ کیا پاکستان کا ایئر ڈیفنس سسٹم، ڈرونز کے ذریعے کارروائی
16
M.U.H
08/05/2025
نئی دہلی: ہندوستان اور پاکستان کے درمیان مسلسل کشیدگی کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ ہندوستانی فوج کی جانب سے پاکستان پر فضائی حملہ کرتے ہوئے ’آپریشن سندور‘ شروع کیے جانے کے بعد پاکستان مسلسل جوابی کارروائی کی دھمکی دے رہا ہے۔ نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع رپورٹ کے مطابق پاکستان کے سیالکوٹ، لاہور اور ایک اور شہر میں پاکستانی فوج کی ایئر ڈیفنس یونٹ کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ رپورٹس کے مطابق، سیالکوٹ، راولپنڈی، چکوال، بہاولپور، میانوالی، کراچی، اٹک، چور، میانو اور گوجرانوالہ سمیت 15 شہروں میں پاکستانی فضائی دفاعی نظام کو نقصان پہنچا ہے۔
حکومت ہند کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 8 مئی کی صبح ہندوستانی افواج نے پاکستان کے کئی علاقوں میں ایئر ڈیفنس رڈار اور سسٹمز کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی اشتعال انگیزی کے جواب میں ہندوستان نے یہ کارروائی کی اور اسے "اسی شدت" سے جواب دیا گیا ہے۔
حکومت ہند کے مطابق، گزشتہ رات یعنی 7 اور 8 مئی کی درمیانی شب پاکستان نے جموں و کشمیر، پنجاب، راجستھان اور گجرات کے کئی علاقوں میں ڈرونز اور میزائلوں سے حملے کی کوشش کی۔ اہداف میں سری نگر، جموں، پٹھان کوٹ، امرتسر، جالندھر، بھٹنڈہ، چنڈی گڑھ، فلودی اور بھُج شامل تھے۔ تاہم، ہندوستانی ایئر ڈیفنس سسٹمز اور کاؤنٹر یو اے ایس گرڈ کی بروقت کارروائی نے ان حملوں کو ناکام بنا دیا۔
ملبے سے ملنے والے شواہد سے واضح ہوتا ہے کہ حملے پاکستان کی جانب سے کیے گئے۔ ان کے جواب میں، ہندوستانی فوج نے پاکستان میں موجود ایئر ڈیفنس انفرا اسٹرکچر کو نشانہ بنایا۔ لاہور کے والٹن ایئرپورٹ کے قریب کئی زوردار دھماکوں کی اطلاعات مقامی میڈیا اور رائٹرز نے دی ہیں، جس کے بعد علاقے میں سائرن بجائے گئے اور لوگ خوف و ہراس میں گھروں سے باہر نکل آئے۔
اس کے علاوہ، پاکستانی فوج نے لائن آف کنٹرول کے آس پاس کے علاقوں میں بلا اشتعال گولہ باری کی شدت میں اضافہ کر دیا ہے۔ کُپواڑہ، بارہ مولا، پونچھ، مینڈھر اور راجوری سیکٹرز میں مارٹر اور آرٹلری سے حملے کیے گئے جن میں 16 شہری جاں بحق ہوئے، جن میں تین خواتین اور پانچ بچے شامل ہیں۔
حکومت ہند نے واضح کیا ہے کہ اگرچہ ہندوستان کشیدگی کو بڑھانا نہیں چاہتا لیکن پاکستان کی جانب سے عام شہریوں کو نشانہ بنانا ناقابل قبول ہے۔ اس لیے فوج نے ضروری جوابی کارروائی کی ہے۔ حکومت نے کہا کہ امن تب ہی ممکن ہے جب پاکستانی فوج اشتعال انگیز کارروائیاں بند کرے اور فائر بندی معاہدے کا احترام کرے۔