امت شاہ کی زیر صدارت سرحدی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور اعلیٰ حکام کا اہم اجلاس، سکیورٹی صورتحال پر غور
18
M.U.H
07/05/2025
نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی صدارت میں ہندوستان کی سرحدی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ، ڈائریکٹر جنرل پولیس (ڈی جی پی) اور چیف سیکریٹریز کا ایک اہم اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ یہ اجلاس ایسے وقت میں بلایا گیا ہے جب حالیہ دنوں میں جموں و کشمیر کے پہلگام علاقے میں ہوئے دہشت گرد حملے کے بعد ہندوستان نے ’آپریشن سندور‘ کے تحت پاک مقبوضہ کشمیر میں دہشت گرد کیمپوں پر فضائی کارروائی کی ہے۔
اجلاس میں جموں و کشمیر، پنجاب، راجستھان، گجرات، اتراکھنڈ، اتر پردیش، بہار، سِکّم، مغربی بنگال کے وزرائے اعلیٰ اور لداخ و جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنرز شرکت کر رہے ہیں۔ اجلاس کا مقصد ہندوستانی سرحدی ریاستوں میں سکیورٹی کے حالات کا جائزہ لینا، کسی بھی ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی بنانا اور مرکزی و ریاستی ایجنسیوں کے درمیان ہم آہنگی کو بہتر بنانا ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ’آپریشن سندور‘ کے بعد پیدا ہونے والی علاقائی کشیدگی، سرحدی علاقوں میں دہشت گردی کے خطرات اور پاکستان کی جانب سے کسی ممکنہ جوابی کارروائی کے امکانات پر تفصیلی گفتگو کی جا رہی ہے۔ خاص طور پر ان علاقوں میں، جہاں سے دراندازی کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں، وہاں اضافی سکیورٹی اقدامات پر زور دیا جا رہا ہے۔
وزارت داخلہ کا ماننا ہے کہ قومی سلامتی کے موجودہ تناظر میں تمام ریاستوں کے درمیان مکمل تال میل اور تیز رفتار ردعمل نہایت ضروری ہے۔ مرکزی حکومت کی جانب سے یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ ہندوستان کسی بھی قسم کی دہشت گردی کو برداشت نہیں کرے گا اور سرحد پار سے ہونے والی کسی بھی سرگرمی کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ شہریوں کی حفاظت اور عوامی مقامات پر سکیورٹی سخت کرنے کے لیے ہدایات دی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ ’آپریشن سندور‘ کے دوران ہندوستانی فضائیہ نے پاک مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردوں کے نو ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا۔ اس کے بعد پاکستان کے مختلف علاقوں، خصوصاً پنجاب صوبے میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی تھی۔ ایسے حالات میں یہ اجلاس نہایت اہمیت کا حامل ہے۔
مرکزی حکومت نے کل یعنی جمعرات کو صبح 11 بجے ایک آل پارٹی میٹنگ بھی طلب کی ہے تاکہ موجودہ صورتحال پر تمام سیاسی جماعتوں کو بریفنگ دی جا سکے اور قومی مفاد میں متفقہ موقف اپنایا جا سکے۔