آڈیو کلپ کیس: سپریم کورٹ منی پور کے سابق وزیر اعلیٰ بیرین سنگھ پر سخت، ریاستی حکومت سے طلب کی نئی رپورٹ
19
M.U.H
05/05/2025
منی پور کے سابق وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ کے لیک آڈیو کلپ معامے میں سپریم کورٹ نے سخت رخ اختیار کر لیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے اس معاملے میں مرکزی حکومت کی طرف سے داخل فورنسک رپورٹ کو دیکھا، اور پھر اس کے بعد عدالت نے منی پور حکومت سے اس معاملے کی نئی جانچ رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت دی۔
اس آڈیو میں مبینہ طور پر سابق وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ کی آواز ہے، جس میں وہ لوگوں کو تشدد کے لیے مشتعل کرتے سنائی دے رہے ہیں۔ چیف جسٹس آف انڈیا سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار کی بنچ کے سامنے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے فورنسک رپورٹ پیش کی۔ اس کے بعد بنچ نے لاء افسر سے معاملے کی جانچ سے متعلق ریاستی افسران سے ہدایت لینے کو کہا۔ اس تعلق سے لاء افسر نے کہا کہ ہمیں اس کی جانچ کے لیے ایک ماہ کا وقت چاہیے۔ ساتھ ہی اس معاملے کو اب منی پور ہائی کورٹ میں اٹھایا جا سکتا ہے، کیونکہ اب امن قائم ہے اور جانچ جاری رہ سکتی ہے۔
لاء افسر کے جواب پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں عرضی دہندگان کو الگ رکھنا چاہیے۔ اگر کچھ غلط ہوا ہے تو کسی کو بچانے کی جگہ ہمیں اس کی جانچ کرنی چاہیے۔ لاء افسر اس بارے میں افسران سے بات کریں۔ بنچ نے حکم دیا کہ سالیسٹر جنرل پھر سے جانچ کے بعد نئی رپورٹ داخل کرنے کے بارے میں نئی ہدایت لیں۔ اس معاملے میں آئندہ سماعت کے لیے بنچ نے 21 جولائی کی تاریخ مقرر کی ہے۔
اس درمیان عرضی دہندہ کوکی آرگنائزیشن فار ہیومن رائٹس ٹرسٹ (کوہور) کے وکیل پرشانت بھوشن نے کہا کہ جانچ سابق وزیر اعلیٰ سے متعلق ہے اور یہ غیر جانبدار ہونی چاہیے۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ فکر نہ کیجیے، اب وہاں صدر راج نافذ ہے۔ اس کے بعد انھوں نے کوہور کی عرضی پر سماعت ملتوی کر دی۔