’حکومت قبائلی طبقات کی فلاح کو ترجیح دے‘، رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے دیہی ترقی کے وزیر شیوراج چوہان کو لکھا خط
22
M.U.H
04/05/2025
وائناڈ سے کانگریس رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی اپنے پارلیمانی حلقہ میں موجود مسائل کو لگاتار سمجھنے اور اس کو سلجھانے کی کوششیں کر رہی ہیں۔ اس ضمن میں انھوں نے آج مرکزی وزیر برائے دیہی ترقی شیوراج سنگھ چوہان کو ایک خط لکھا ہے۔ اس خط میں انھوں نے وائناڈ کے قبائلی طبقات کے سامنے درپیش چیلنجز و مسائل کا تذکرہ کیا ہے اور گزارش کی ہے کہ حکومت اس طرف اپنی توجہ دے۔
اپنے خط میں پرینکا گاندھی نے ’پردھان منتری گرام سڑک یوجنا-IV‘ (پی ایم جی ایس وائی-IV) کے تحت وائناڈ میں 3200 سے زائد قبائلی بستیوں کو کنیکٹیویٹی یعنی سڑک سے جوڑنے کی فوری ضرورت پر زور دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’پی ایم جی ایس وائی-IV‘ منصوبہ مطلوبہ ضلعوں میں قبائلی اکثریتی گاؤں کے لیے سڑک رابطہ کو ترجیح دیتا ہے اور اس کی اہلیت کے لیے موجودہ پیمانہ ’کم از کم 500 کی آبادی اور 50 فیصد سے زیادہ درج فہرست قبائل‘ ہے۔ یہ پیمانہ وائناڈ کی بیشتر قبائلی بستیوں کو نااہل بنا دیتی ہے۔ اس معاملے میں پرینکا گاندھی نے مرکزی حکومت سے کچھ نرمی کا مظاہرہ کرنے کی پرخلوص گزارش کی ہے۔
پرینکا گاندھی نے شیوراج سنگھ چوہان کو لکھے خط میں وائناڈ کے قبائلی طبقات کے سامنے درپیش سماجی و معاشی چیلنجز کا تذکرہ کرتے ہوئے حکومت سے رخنہ انداز بن رہے پیمانوں میں ڈھیل دینے کی درخواست کی ہے۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ قبائلی بستیوں کو سڑک سے جوڑنا صرف ایک بنیادی ڈھانچہ پر مبنی ضرورت نہیں ہے، بلکہ ایک لائف لائن کی طرح ہے۔ یہ قدم طبی خدمات، تعلیم و روزگار تک آسان رسائی کے لیے بہت ضروری ہے۔ ساتھ ہی یہ قدم حاشیہ پر پڑے طبقات کے ذریعہ برداشت کیے جا رہے نفسیاتی علیحدگی کو بھی کم کرنے والا ثابت ہوگا۔
کانگریس رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے اپنے خط کے ذریعہ وائناڈ کے قبائلی طبقات کے مسائل کو ہی سامنے نہیں رکھا ہے، بلکہ حکومت کے سامنے اس کے حل کی ترکیب بھی پیش کر دی ہے۔ پرینکا گاندھی نے بتایا ہے کہ ان طبقات کی فلاح کو ترجیح دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ ان کے درمیان موجود دوری کو ختم کرے اور ہمارے ملک کے دور دراز گوشوں تک یکساں ترقی کے وعدے کو آگے بڑھائے۔