خاتون کے چہرے سے حجاب ہٹانے کا نتیش کمار کا عمل 'شرمناک': التجا مفتی
37
M.U.H
17/12/2025
سری نگر:پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سینئر رہنما التجا مفتی نے منگل کے روز بہار کے وزیرِ اعلیٰ نتیش کمار کی جانب سے ایک مسلم خاتون کے چہرے سے حجاب ہٹانے کے عمل کو “شرمناک” قرار دیا۔ التجا نے کہا کہ اگر نتیش کمار کی صحت ٹھیک نہیں ہے تو انہیں شائستگی اور وقار کے ساتھ (بہار کے وزیرِ اعلیٰ کے) عہدے سے مستعفی ہو جانا چاہیے۔
سری نگر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ایک شرمناک حرکت ہے۔ ہم نتیش جی کا احترام کرتے ہیں کیونکہ وہ ایک سینئر رہنما ہیں۔ لیکن اگر آپ اتنے ضعیف ہو گئے ہیں، اتنے سٹھیا گئے ہیں (اللہ معاف کرے) کہ ایک طرف آپ انہیں ڈگری دے رہے ہیں اور دوسری طرف ان کا حجاب اتار رہے ہیں، تو یہ ناقابلِ قبول ہے۔ التجا نے کہا کہ نتیش کمار بہار کے وزیرِ اعلیٰ ہیں، جہاں مسلمانوں کی بڑی آبادی رہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیا آپ کو معلوم نہیں کہ حجاب پہننے والی مسلم خاتون کے لیے اس کی کیا اہمیت ہوتی ہے؟ صرف اس لیے کہ آپ وزیرِ اعلیٰ ہیں، آپ کو کسی خاتون کا حجاب اتارنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ التجا نے نتیش کمار کو آئندہ ایسی حرکت نہ دہرانے کا مشورہ دیا۔
انہوں نے کہا کہ آپ خود دیکھ سکتے ہیں کہ نتیش جی کے ساتھ موجود لوگ کیسے ہنس رہے تھے، جیسے یہ کوئی مذاق ہو۔ بہار کے نائب وزیرِ اعلیٰ، جو بی جے پی کے سینئر رہنما ہیں، وہ بھی ہنس رہے تھے۔ میں ان سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ اگر ہم کسی عورت کا گھونگھٹ ہٹا دیتے تو آپ کو کیسا لگتا؟
پی ڈی پی رہنما نے کہا کہ میں نتیش جی کا احترام کرتی ہوں کیونکہ وہ عمر میں بڑے ہیں، اسی لیے میں زیادہ کچھ نہیں کہہ رہی۔ لیکن اگر آپ نے آئندہ ایسا کیا تو ہمیں کوئی پروا نہیں ہوگی۔ آپ کو کسی مسلم خاتون کا حجاب اتارنے اور اس کا مذاق اڑانے کا کوئی حق نہیں ہے۔ اقتدار آپ کو ہم مسلمانوں کی توہین کرنے کا اختیار نہیں دیتا، براہِ کرم یہ یاد رکھیں۔ اگر آپ نے ایسی حرکت دہرائی تو ہمیں کچھ نہ کچھ کرنا پڑے گا۔ التجا نے کہا کہ نتیش کمار ایک سینئر شہری ہیں اور اگر ان کی صحت “درست نہیں ہے تو وہ براہِ کرم شائستگی اور وقار کے ساتھ (بہار کے وزیرِ اعلیٰ کے) عہدے سے دستبردار ہو جائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں بہار حکومت سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ ایک نیا وزیرِ اعلیٰ مقرر کرے، کیونکہ نتیش اب سٹھیا چکے ہیں اور صحیح و غلط میں فرق نہیں کر پا رہے۔ ایک نااہل شخص کو ریاست کی قیادت کی ذمہ داری کیوں سونپی جا رہی ہے؟ ہم (بہار حکومت سے) مطالبہ کرتے ہیں کہ اس معاملے کا فوری نوٹس لیا جائے۔ اس طرح سب کے سامنے کسی مسلم خاتون کا حجاب اتارنا کوئی مذاق نہیں ہے۔
دریں اثنا، جموں و کشمیر کی برسرِ اقتدار نیشنل کانفرنس (این سی) نے منگل کے روز بہار کے وزیرِ اعلیٰ نتیش کمار کی جانب سے ایک مسلم خاتون کا حجاب ہٹانے کے واقعے کی سخت مذمت کی اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا۔ نیشنل کانفرنس کے صوبائی ترجمان عمران نبی ڈار نے پارٹی دفتر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔ نیشنل کانفرنس اس کی واضح طور پر مذمت کرتی ہے اور کمار کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کرتی ہے کیونکہ انہوں نے ایک خاتون کی عزت و وقار کو مجروح کرنے کی کوشش کی ہے، جو کسی مہذب معاشرے میں ناقابلِ قبول ہے۔ ہم ان سے اور بہار کی بی جے پی-جے ڈی یو قیادت والی حکومت سے غیر مشروط عوامی معافی کی بھی توقع کرتے ہیں۔
انہوں نے اس عمل کو “جائز ٹھہرانے” کی کوشش کرنے والے بعض ٹی وی نیوز اینکروں کے خلاف بھی قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا۔