بے گھر فلسطینیوں کی "دراندازی" کو روکنے کیلئے مقبوضہ فلسطین کی سرحد پر مصری فوج تعینات
11
M.U.H
24/08/2025
مصری حکام کا اندازہ ہے کہ قابض اسرائیلی فوج غزہ شہر اور اس کے شمال کے باقی ماندہ حصوں پر قبضے کے لئے کسی بھی لمحے فوجی کارروائی شروع کر سکتی ہے۔ اس حوالے سے العربی الجدید کا لکھنا ہے کہ مصری فوج نے اسی لئے حالیہ دنوں میں ملک کی مشرقی سرحد پر اپنی فوجی موجودگی کو تیزی کے ساتھ مضبوط بنایا ہے تاکہ اس طرح کی کسی بھی کارروائی کے ممکنہ "انسانی" و "سکیورٹی" اثرات سے نپٹا جا سکے۔ مصری سکیورٹی اداروں کے مطابق قابض اسرائیلی فوج کی ممکنہ کارروائی کے نتیجے میں تقریباً 10 لاکھ فلسطینی بے گھر، غزہ شہر سے جنوب کی جانب ہجرت کر سکتے ہیں اور اس بات کا "خطرہ" لاحق ہے کہ اسرائیل جان بوجھ کر انہیں مصری سرحد کی جانب دھکیل دے گا!!
رپورٹ کے مطابق قاہرہ، فلسطینی مہاجرین کی ایک بڑی تعداد کی سرحدوں پر آمد سے متعلق اس منظر نامے کو اپنی "قومی سلامتی" کے لئے "براہ راست خطرہ" سمجھتا ہے کیونکہ یہ امر صحرائے سینا میں "انسانی" و "سکیورٹی" سے متعلق "مسائل" کا "بھاری بوجھ" مصر کے کاندھوں پر ڈال سکتا ہے جبکہ مصری نقطہ نظر سے؛ اسرائیل، جنگ غزہ کے تحت فلسطینی شہریوں کی "جبری نقل مکانی" کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ العربی الجدید نے لکھا کہ سرحد پر مصری فوج کی مضبوط موجودگی ایک دوطرفہ پیغام پر مشتمل ہے اور وہ یہ کہ؛ کسی بھی "دراندازی" یا "بڑے پیمانے پر کراسنگ" کو روکنا، اور (فلسطینیوں کے) اس مسئلے کو مصری سرزمین پر منتقل کرنے سے متعلق کسی بھی منصوبے کی "سیاسی مخالفت" کا اعلان!