راہل گاندھی کی حمایت میں راج ٹھاکرے، ’ووٹ چوری‘ والے الزام پر کیا اتفاق، کہا- ’امیدوار تک نہیں پہنچ رہے ووٹ‘
15
M.U.H
24/08/2025
مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے نے کانگریس رہنما راہل گاندھی کے ’ووٹ چوری‘ والے الزامات پر اتفاق ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے پونے میں ہوئی اپنی پارٹی کی ایک میٹنگ میں کہا کہ ووٹنگ میں گڑبڑی کا معاملہ نیا نہیں ہے۔ ٹھاکرے نے دعویٰ کیا کہ اس سلسلے میں انہوں نے 17-2016 میں ہی انتباہ کیا تھا۔
راج ٹھاکرے نے کہا کہ اس وقت انہوں نے شرد پوار، سونیا گاندھی اور ممتا بنرجی سے ملاقات کی تھی۔ یہاں تک کہ پریس کانفرنس بھی کی گئی تھی لیکن اپوزیشن نے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا۔ ٹھاکرے بولے کہ میں نے تب کہا تھا کہ لوک سبھا انتخاب کا بائیکاٹ کرو، اس سے یہ معاملہ دنیا بھر میں سرخیاں بنتا اور عالمی دباؤ بنتا لیکن سبھی پیچھے ہٹ گئے۔ آج راہل گاندھی نے اس معاملے کو پھر سے اٹھایا ہے، لوگ ووٹ ڈال رہے ہیں، لیکن ووٹ امیدواروں تک نہیں پہنچ رہے، وہ چوری ہو رہے ہیں۔
ایم این ایس سربراہ نے آگے کہا کہ 2014 سے اب تک حکومتیں اسی انتخابی گڑبڑی کا فائدہ اٹھا کر بنی ہیں۔ ٹھاکرے نے مہاراشٹر اسمبلی انتخاب کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کو 132 سیٹیں ملیں، ایکناتھ شندے کو 56 اور اجیت پوار کو 42 سیٹیں۔ اتنے بڑے اعداد و شمار کے باوجود نہ جیتنے والے خوش تھے اور نہ ہارنے والے کیونکہ یہ پورا معاملہ ووٹوں کی گڑبڑی کا تھا۔
راج ٹھاکرے نے اپنے کارکنان کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے بلدیاتی انتخاب میں مستعد رہنا ہوگا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ووٹر لسٹ پر گہرائی سے کام کیا جائے تاکہ مستقبل میں اس طرح کی گڑبڑی کو روکا جا سکے۔
اس دوران راج ٹھاکرے نے حال ہی میں الیکشن کمیشن کی پریس کانفرنس کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا- ’’الیکشن کمیشن نے راہل گاندھی سے حلف نامہ لکھنے کو کہا، جبکہ راہل اپوزیشن کے رہنما ہیں۔ اسی وقت بی جے پی رہنما انوراگ ٹھاکر نے بھی 6 سیٹوں پر گڑبڑی کا الزام لگایا تھا۔ یعنی اب برسراقتدار پارٹی اور اپوزیشن دونوں ہی انتخابی دھاندلی کی بات کر رہی ہے۔ پھر بھی الیکشن کمیشن خاموش ہے کیونکہ گزشتہ 12-10 برسوں کا کھیل سامنے آجائے گا۔
راج ٹھاکرے نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ اگر حقیقت میں انتخابی دھاندلی کو بے نقاب کرنا ہے اور اقتدار میں آنا ہے تو سب سے پہلے ووٹر لسٹ کو درست کرنا ہوگا جب تک ووٹر لسٹ ٹھیک نہیں ہوگی تب تک جیت پانا مشکل ہے۔