دھنکھڑ کا استعفیٰ منظور، نئے نائب صدر کاانتخاب عنقریب
25
M.U.H
22/07/2025
نئی دہلی:ملک کے نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ کی جانب سے پیر (21 جولائی 2025) کو اچانک دیے گئے استعفے کو اب باضابطہ منظوری مل چکی ہے۔ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے ان کا استعفیٰ قبول کر لیا ہے۔ جلد ہی اس سلسلے میں گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔
دھنکھڑ نے پیر کی دیر شام صحت کی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے اپنا استعفیٰ صدر کو بھیجا تھا۔ انہوں نے اپنے خط میں لکھا تھا کہ وہ طبی مشورے اور اپنی صحت کو ترجیح دیتے ہوئے فوری اثر کے ساتھ نائب صدر کا عہدہ چھوڑ رہے ہیں۔
ان کے اس فیصلے نے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے، کیونکہ ان کی مدت کار اگست 2027 تک تھی۔ اب جبکہ صدر جمہوریہ نے استعفیٰ قبول کر لیا ہے، تو آئینی ضابطوں کے تحت راجیہ سبھا کے چیئرمین کا عہدہ خالی ہو گیا ہے اور نئے نائب صدر کے تقرر کی کارروائی جلد شروع ہو سکتی ہے۔ متعلقہ محکمہ جلد ہی گزٹ نوٹیفکیشن جاری کرے گا، جس میں استعفیٰ کی منظوری کی سرکاری اطلاع دی جائے گی۔
یہ بھارت کی تاریخ میں تیسری بار ہے جب کوئی نائب صدر اپنی مدت مکمل ہونے سے پہلے عہدہ چھوڑ رہا ہے۔ اس سے پہلے وی وی گری اور کرشن کانت بھی اپنی مدت مکمل نہیں کر سکے تھے۔ دھنکھڑ کی مدت کار اگست 2027 تک تھی، یعنی ان کے پاس ابھی دو سال سے زائد وقت باقی تھا۔ ایسے میں ان کا اچانک استعفیٰ مختلف قیاس آرائیوں کو جنم دے رہا ہے۔
انہوں نے اپنے استعفے میں صحت کے اسباب کا ذکر کرتے ہوئے صدر جمہوریہ، وزیر اعظم اور مرکزی کابینہ کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت نے سال 2022 میں جگدیپ دھنکھڑ کو نائب صدر کے عہدے کا امیدوار نامزد کیا تھا۔ 6 اگست کو ہوئے انتخابات میں انہوں نے حزبِ اختلاف کی امیدوار مارگریٹ الوا کو بھاری فرق سے شکست دی تھی۔ دھنکھڑ کو کل 528 ووٹ ملے تھے، جب کہ الوا کو صرف 182 ووٹ حاصل ہوئے۔ اس کے بعد 10 اگست 2022 کو انہوں نے بھارت کے 14ویں نائب صدر کی حیثیت سے حلف لیا تھا۔