بہار اسمبلی انتخاب کے پیش نظر نتیش کمار نے کھیلا بڑا داؤ، اعلیٰ ذات کی ترقی کے لیے کمیشن تشکیل
49
M.U.H
30/05/2025
بہار میں اسمبلی انتخاب رواں سال کے آخر میں ہونا ہے، لیکن سیاسی سرگرمیاں ابھی سے عروج پر پہنچ چکی ہیں۔ سبھی پارٹیاں میٹنگیں کر رہی ہیں اور جلسۂ عام کا سلسلہ بھی تیز ہو چکا ہے۔ ایک طرف ریاست کی اپوزیشن پارٹیاں اسمبلی انتخاب میں جیت حاصل کرنے کے لیے پورا زور لگا رہی ہیں، تو دوسری طرف نتیش کمار اقتدار پر قابض رہنے کے لیے کئی طرح کے اعلانات کر رہے ہیں۔ آج بھی انھوں نے ایک بڑا اعلان اعلیٰ ذات کی ترقی کے لیے کمیشن تشکیل دینے سے متعلق کیا۔
وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اعلیٰ ذاتوں کی ترقی کے لیے کمیشن تشکیل دے دی ہے، اور اس سلسلے میں باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ بہار اسمبلی انتخاب سے قبل یہ نتیش حکومت کا ایک بڑا قدم قرار دیا جا رہا ہے۔ بی جے پی لیڈر مہاچندر سنگھ کو کمیشن کا سربراہ اور جنتا دل یو لیڈر راجیو رنجن پرساد کو نائب سربراہ بنایا گیا ہے۔ ایک دن قبل ہی جنتا دل یو لیڈر غلام رسول کو بہار کا اقلیتی کمیشن چیف بنایا گیا تھا۔
خاص بات یہ ہے کہ وزیر اعلیٰ نے یہ قدم وزیر اعظم نریندر مودی کے بہار دورہ کے فوراً بعد اٹھایا ہے۔ آج وزیر اعظم نے بہار کے کاراکاٹ میں جلسۂ عام سے خطاب بھی کیا، جس کے بعد ہی اس کمیشن سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔ نتیش کمار کا یہ فیصلہ اعلیٰ ذات کیے مفادات کو خیال میں رکھ کر اور ان کی آواز کو مضبوط کرنے کی سمت میں اٹھایا گیا ایک بڑا سیاسی قدم ٹھہرایا جا رہا ہے۔ کمیشن کے پہلے چیئرمین بی جے پی کے سینئر لیڈر مہاچندر سنگھ کو مقرر کیا گیا ہے، جبکہ جنتا دل یو کے راجیو رنجن پرساد کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین بنیں گے۔ یہ تقرری آئندہ اسمبلی انتخاب میں دونوں پارٹیوں کی مشترکہ حکمت عملی کو ظاہر کرتی ہے۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اس سے قبل 2011 میں اعلیٰ ذات کمیشن بنایا تھا، حالانکہ کچھ اسباب سے بعد میں غیر فعال کر دیا گیا تھا۔
بہرحال، نتیش کمار نے جو کمیشن بنایا ہے، اس کا کام اعلیٰ ذات کے ایشوز کو اٹھانا اور ان کا حل تلاش کرنا ہوگا۔ وزیر اعلیٰ کے اس فیصلے کے بعد سیاسی گلیاروں میں کئی طرح کی چہ می گوئیاں شروع ہو چکی ہیں۔ سیاسی ماہرین کی مانیں تو یہ سب انتخابی تجربہ ہے۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار ہر طبقہ کو اپنی طرف کھینچنا چاہتے ہیں، یہ فیصلہ اسی کوشش کا نتیجہ ہے۔