’پاکستانی گولی باری میں متاثر لوگوں کے لیے راحت پیکیج جاری کیا جائے‘، راہل گاندھی نے پی ایم مودی کو لکھا خط
39
M.U.H
30/05/2025
کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے آج ایک اہم معاملے میں پی ایم مودی کو خط لکھا ہے۔ اس خط میں انھوں نے اپنے حالیہ پونچھ دورہ کا تذکرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’میں نے حال ہی میں پونچھ کا دورہ کیا، جہاں پاکستانی گولی باری میں 4 بچوں سمیت 14 لوگوں کی افسوسناک طریقے سے موت ہو گئی اور درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اس اچانک اور اندھادھند حملے نے عام علاقوں میں زبردست تباہی مچائی ہے۔ سینکڑوں گھر، دکانیں، اسکول اور مذہبی مقامات بری طرح تباہ ہو گئے ہیں۔ کئی متاثرین نے بتایا کہ ان کی سالوں کی محنت ایک جھٹکے میں برباد ہو گئی۔‘‘
راہل گاندھی اس خط میں متاثرین کے درد اور تکلیف کو بیان کرتے ہیں۔ وہ لکھتے ہیں کہ ’’پونچھ اور سرحد سے ملحق دیگر علاقوں کے لوگ دہائیوں سے امن و بھائی چارے کے ساتھ رہ رہے ہیں۔ آج جب وہ اس گہرے بحران سے گزر رہے ہیں، تو ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ان کی تکلیف کو سمجھیں اور ان کی زندگی کو پھر سے سنوارنے کے لیے ہر ممکن مدد کریں۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’میں حکومت ہند سے گزارش کرتا ہوں کہ پاکستان کی گولی باری سے متاثر پونچھ اور دیگر سبھی علاقوں کے لیے ایک ٹھوس اور ہمدردی سے بھرا راحت و باز آبادکاری پیکیج تیار کیا جائے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ راہل گاندھی نے پونچھ اور دیگر علاقوں میں پاکستانی گولی باری سے متاثر ہوئے لوگوں کا درد صرف پی ایم مودی کو لکھے خط میں بیان نہیں کیا ہے، بلکہ یوٹیوب چینل پر ایک ویڈیو بھی شیئر کی ہے جس میں وہ متاثرین سے بات کرتے ہوئے بھی نظر آ رہے ہیں۔ اس ویڈیو میں وہ کہتے ہیں کہ ’’پاکستانی گولی باری میں 4 معصوم بچوں سمیت 14 لوگوں کی دردناک موت ہو گئی اور درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اس اچانک اور اندھا دھند حملے نے معمولات زندگی کو تہس نہس کر دیا ہے۔ سینکڑوں گھر، دکانیں، اسکول اور مذہبی مقامات بری طرح تباہ ہو گئے ہیں۔ ٹوٹے مکان، بکھرا سامان، نم آنکھیں اور ہر گوشے میں اپنوں سے محروم ہونے کی درد بھری داستان، یہ سب اپنی آنکھوں سے دیکھنے پر ہی اس تباہی کی سنگینی کا احساس ہوتا ہے۔‘‘ راہل گاندھی کے مطابق ’’کئی متاثرین نے بتایا کہ ان کی سالوں کی محنت اور بچت ایک جھٹکے میں خاک ہو گئی۔ یہ صرف ایک جنگ کا کولیٹرل ڈیمیج نہیں، بلکہ اپنے ہی شہریوں پر ٹوٹی ایک بھاری آفت ہے۔ ان بہادر حب الوطن کنبوں نے ہر بار سرحد سے ملحق علاقوں میں جنگ کا سب سے بڑا بوجھ بہادری، وقار اور عزم کے ساتھ اٹھایا ہے۔ ان کی ہمت اور حب الوطنی کو میں سلام پیش کرتا ہوں۔‘‘
ویڈیو میں راہل گاندھی بتاتے ہیں کہ پونچھ اور سرحد سے ملحق دیگر علاقوں کے لوگ دہائیوں سے امن اور بھائی چارے کے ساتھ زندگی گزارتے آئے ہیں، لیکن اب وہ اس گہرے بحران سے گزر رہے ہیں۔ ایسے میں ہمارا یہ اخلاقی اور آئینی فرض ہے کہ ہم ان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے رہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’پونچھ کا درد وہاں جا کر ہی محسوس ہوتا ہے۔ ٹوٹے آشیانے، بکھری زندگیاں، لیکن اس درد کی گونج سے ایک ہی آواز آتی ہے: ہم ہندوستانی ایک ہیں۔‘‘ راہل گاندھی بتاتے ہیں کہ ’’میں متاثرہ کنبوں سے ملا۔ ان کی آنکھوں میں آنسو تھے، لیکن الفاظ میں مضبوطی اور اعتماد تھا۔ میں وعدہ کرتا ہوں کہ ان کے ہر مطالبہ، ہر ایشو کو قومی سطح پر پوری طاقت سے اٹھاؤں گا۔ یہ صرف گزارش نہیں ہے، حکومت کو اس کے فرائض کی یاد دلا رہا ہوں۔ پاکستان کی گولی باری سے متاثر پونچھ اور دیگر سرحدی علاقوں کے لیے ٹھوس، ہمدردی بھرا اور فوری راحت و بازآبادکاری پیکیج تیار کیا جائے۔ یہ مدد نہیں، فرض ہے۔‘‘