ایران، روس اور چین کا آئی اے ای اے کے سربراہ کو مشترکہ خط، اقوام متحدہ کی قرارداد پر مشترکہ موقف
25
M.U.H
25/10/2025
ایران، روس اور چین کے نمائندوں نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی کے نام ایک مشترکہ خط میں کہا ہے کہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی تمام شقیں 18 اکتوبر کو اپنی مدت مکمل کرچکی ہیں لہذا اب اس کے تحت ایران کی جوہری سرگرمیوں پر نگرانی اور رپورٹنگ کا سلسلہ ختم سمجھا جائے۔
ایران کے نائب وزیرِ خارجہ برائے قانونی و بین الاقوامی امور کاظم غریبآبادی کے مطابق، یہ اقدام تینوں ممالک کی مشترکہ سفارتی کوششوں کا حصہ ہے۔ اس سے قبل روس، چین اور ایران نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر کو بھی ایک خط ارسال کیا تھا جس میں قرارداد 2231 کے اختتام سے متعلق باضابطہ اطلاع دی گئی تھی۔
غریبآبادی نے واضح کیا کہ خط میں برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی جانب سے اسنیپ بیک میکینزم کو فعال کرنے کی کوشش کو غیرقانونی اور ناقابل قبول قرار دیا گیا ہے۔ چونکہ قرارداد کی مدت پوری ہوچکی ہے، لہٰذا اب اس کے تحت ایجنسی کی نگرانی، رپورٹنگ اور فالو اَپ اقدامات کی کوئی حیثیت باقی نہیں۔
خط میں آئی اے ای اے بورڈ آف گورنرز کی 15 دسمبر 2015 کی قرارداد کی شق 14 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایران سے متعلق معاملہ زیادہ سے زیادہ 10 سال تک یا جامع رپورٹ کی اشاعت تک ایجنڈے میں شامل رہ سکتا ہے، اس لیے 18 اکتوبر کے بعد یہ نکتہ خودبخود ختم ہوچکا ہے۔