چنئی:الیکشن کمیشن نے مدراس ہائی کورٹ کو بتایا ہے کہ تمل ناڈو کی ووٹر فہرست کا خصوصی جامع از سرِ نو جائزہ (SIR) آئندہ ہفتے ان ریاستوں کے ساتھ شروع کیا جائے گا جہاں انتخابات ہونے والے ہیں۔ کمیشن نے چیف جسٹس منیندر موہن شریواستو اور جسٹس جی ارول مورگن کی بنچ کو بتایا کہ تمل ناڈو سمیت ملک کی جن ریاستوں میں انتخابات متوقع ہیں، وہاں بہار کی طرح ایک ہفتے کے اندر ایس آئی آر شروع کیا جائے گا۔
کمیشن نے کہا کہ مجوزہ از سرِ نو جائزے کے دوران، آل انڈیا انا دراوڑ منیترا کڑگم (اے آئی اے ڈی ایم کے) کے سابق رکنِ اسمبلی بی ستیاناراینن کی شکایت پر بھی غور کیا جائے گا۔ یہ بیان اس وقت دیا گیا جب ٹی نگر اسمبلی حلقے کے 229 بوتھوں میں ووٹر لسٹ کی مکمل اور شفاف تصدیق کے لیے الیکشن کمیشن کو ہدایت دینے سے متعلق مقدمے کی جمعہ کو سماعت ہوئی۔
اپوزیشن جماعت کے سابق رکنِ اسمبلی نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ چنئی کے ٹی نگر حلقے کے عہدیداروں نے 13,000 اے آئی اے ڈی ایم کے حامیوں کے نام ووٹر لسٹ سے حذف کر دیے ہیں تاکہ حکمراں دراوڑ منیترا کڑگم (ڈی ایم کے) کو فائدہ پہنچے۔ درخواست میں دعویٰ کیا گیا کہ 1998 میں حلقے میں ووٹروں کی تعداد 2,08,349 تھی، جبکہ 2021 میں یہ تعداد صرف 36,656 کے اضافے کے ساتھ بڑھی۔
درخواست گزار کے مطابق آبادی اور ووٹروں کی فہرست میں ووٹروں کی تعداد کے درمیان نمایاں فرق پایا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید الزام لگایا کہ “13,000 اے آئی اے ڈی ایم کے حامیوں کے نام فہرست سے حذف کر دیے گئے ہیں، جبکہ فوت شدہ افراد کے نام برقرار ہیں۔” ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر الیکشن کمیشن کے حکام کو عرضی دینے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
انہوں نے کمیشن سے 2026 کے اسمبلی انتخابات سے قبل ٹی نگر نشست کی ووٹر لسٹ کی دوبارہ تصدیق کرنے، غلط اندراجات کو ہٹانے اور حتمی فہرست جاری کرنے کی ہدایت دینے کی درخواست کی۔ عدالت نے درخواست گزار کی عرضداشت قبول کرتے ہوئے معاملے کی سماعت آئندہ ہفتے مقرر کی اور الیکشن کمیشن کو ہدایت دی کہ وہ بہار ایس آئی آر سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ کے حکم کی نقل عدالت میں پیش کرے۔