بہار اسمبلی انتخابات: سماجوادی پارٹی کی 20 اسٹار تشہیرکاروں کی فہرست جاری، اعظم خان کا نام شامل
30
M.U.H
25/10/2025
سماجوادی پارٹی نے بہار اسمبلی انتخابات کے لیے اپنے اسٹار تشہیرکاروں کی فہرست جاری کر دی ہے، جس میں پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو کے ساتھ ساتھ سینئر لیڈر اور قومی جنرل سکریٹری اعظم خان کا نام بھی شامل کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، فہرست میں کل 20 نمایاں رہنماؤں کو جگہ دی گئی ہے۔ ان میں لوک سبھا کی رکن ڈمپل یادو، اقرا حسن اور پریا سروج کے نام بھی شامل ہیں۔
پارٹی نے افضال انصاری، جو سابق ایم پی اور مختار انصاری کے بھائی ہیں، کو بھی اسٹار تشہیرکار مقرر کیا ہے۔ اس کے علاوہ قومی نائب صدر کیرن مے نندا، رکن پارلیمنٹ اویدھیش پرساد، بابو سنگھ کشواہا، نریش اتم پٹیل، رما شنکر ودھیارتھی راج بھر، لال جی ورما، چھوٹے لال کھروار، راجیو رائے، سناتن پانڈے، لکشمی کانت عرف پپو نشاد، ایم ایل اے تیج پرتاپ سنگھ یادو اور اوم پرکاش سنگھ بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔
پارٹی کے ثقافتی محاذ کے قومی صدر کاشی ناتھ یادو اور ریاستی صدر دھرمیندر سولنکی کو بھی تشہیر کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق، سماجوادی پارٹی بہار میں اپنے امیدوار نہیں اتار رہی، بلکہ مہاگٹھ بندھن کے امیدواروں کے حق میں انتخابی مہم چلائے گی۔ اکھلیش یادو اور دیگر اسٹار تشہیرکار راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی)، کانگریس اور لیفٹ فرنٹ کے لیے مختلف انتخابی حلقوں میں ریلیاں کریں گے۔
خیال رہے کہ بہار میں اس وقت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والے این ڈی اے اور اپوزیشن کے مہاگٹھ بندھن کے درمیان براہِ راست مقابلہ ہے۔ مہاگٹھ بندھن میں آر جے ڈی اور کانگریس کے ساتھ بائیں بازو کی جماعتیں اور مکیش سہنی کی وی آئی پی پارٹی شامل ہیں۔
انتخابی شیڈول کے مطابق، ریاست میں دو مرحلوں میں ووٹنگ ہوگی۔ پہلے مرحلے میں 6 نومبر کو 121 نشستوں پر رائے دہی ہوگی، جس میں 1,314 امیدوار میدان میں ہیں۔ کل 1,690 امیدواروں نے نامزدگی داخل کی تھی، لیکن جانچ کے دوران 315 نامزدگیاں مسترد کر دی گئیں جبکہ 61 امیدواروں نے اپنے نام واپس لے لیے۔
دوسرے مرحلے میں 11 نومبر کو 20 اضلاع کی 122 نشستوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اس مرحلے میں 1,302 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ 389 نامزدگیاں مسترد ہوئیں جبکہ 70 امیدواروں نے اپنے نام واپس لے لیے۔
دونوں مرحلوں کی ووٹنگ مکمل ہونے کے بعد 14 نومبر کو ووٹوں کی گنتی کی جائے گی، جس کے بعد یہ طے ہوگا کہ بہار کی نئی اسمبلی میں اقتدار کس کے ہاتھ میں جائے گا۔