نتن یاہو پر مقدمہ جاری رہا تو اسرائیل کی فوجی امداد روک سکتے ہیں:ٹرمپ
20
M.U.H
29/06/2025
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو کے خلاف جاری بدعنوانی کے مقدمے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے اسے سیاسی تماشا قرار دیا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر یہ مقدمہ ختم نہ کیا گیا تو واشنگٹن اسرائیل کو دی جانے والی اربوں ڈالر کی فوجی امداد پر نظرثانی کرسکتا ہے۔
ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر لکھا ہے کہ یہ مقدمہ فوری طور پر منسوخ کیا جانا چاہیے، یا پھر اس شخص کو معافی دی جائے جس نے اسرائیل کے لیے بہت کچھ کیا ہے۔
انہوں نے دعوی کیا کہ یہ عدالتی کارروائی نتن یاہو کی ایران اور حماس کے ساتھ مذاکرات کی کوششوں میں رکاوٹ بن رہی ہے، خاص طور پر اسرائیلی قیدیوں کی واپسی کے معاملے پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔
اسرائیلی عدالت نے حال ہی میں نتن یاہو کی جانب سے مقدمے کی سماعت مؤخر کرنے کی درخواست مسترد کردی تھی، جس کے بعد ٹرمپ کا یہ بیان سامنے آیا۔
نتن یاہو پر تین مقدمات میں رشوت، دھوکہ دہی اور اعتماد شکنی کے الزامات ہیں، جن کی وہ تردید کرتے ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے مہنگے تحائف کے بدلے سیاسی رعایتیں دی تھیں۔
ٹرمپ کی اس مداخلت کو اسرائیل کے داخلی عدالتی نظام میں ایک غیرمعمولی اور متنازع قدم قرار دیا جا رہا ہے، جو نہ صرف اسرائیلی سیاست بلکہ امریکہ-اسرائیل تعلقات پر بھی اثر ڈال سکتا ہے۔