جنگ زدہ ایران سے 110 ہندوستانی طلبہ وطن واپس، اہل خانہ میں خوشی کی لہر
22
M.U.H
19/06/2025
نئی دہلی: جنگ زدہ ایران سے نکالے گئے 110 ہندوستانی طلبہ کا پہلا قافلہ جمعرات کو علی الصبح دہلی پہنچ گیا۔ ان طلبہ کو ایران کے دارالحکومت تہران سے نکال کر آرمینیا لے جایا گیا تھا، جہاں سے انہیں خصوصی پرواز کے ذریعے وطن واپس لایا گیا۔ یہ کارروائی 'آپریشن سندھُو' کے تحت انجام دی گئی، جس کی نگرانی ہندوستانی سفارتخانے نے کی۔
ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے بڑھنے کے بعد تہران میں زیرِ تعلیم ہندوستانی طلبہ کی سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا۔ منگل کے روز 110 طلبہ کو سرحد پار کروا کر آرمینیا منتقل کیا گیا تھا، جہاں ان کے قیام و طعام کے بہتر انتظامات کیے گئے تھے۔
پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق، جنگ کے دوران اپنوں سے جدا ان طلبہ کے اہلِ خانہ انہیں بحفاظت دیکھ کر خوشی سے جھوم اٹھے۔ دہلی ایئرپورٹ پر کئی والدین اپنے بچوں کا بے چینی سے انتظار کرتے نظر آئے۔ 21 سالہ ایم بی بی ایس کے طالب علم معاذ حیدر کے والد حیدر علی نے حکومتِ ہند کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا، ’’ہم بے حد خوش ہیں کہ ہمارے بچے محفوظ واپس لوٹ آئے۔ البتہ ہمیں افسوس ہے کہ تہران میں اب بھی کچھ طلبہ پھنسے ہوئے ہیں، ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ انہیں بھی جلد نکالا جائے۔‘‘
جموں و کشمیر اسٹوڈنٹ ایسوسی ایشن نے بھی اس مہم پر مرکزی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ اس نے کہا کہ باقی طلبہ کی واپسی کی امید بھی جلد کی جا رہی ہے۔
بلند شہر کے رہائشی پرویز عالم، جو اپنے بیٹے سمیر عالم کا انتظار کر رہے تھے، نے کہا کہ ان کے بیٹے کو ایران کے شہر اُرمیہ میں تعلیم حاصل کرتے ہوئے دو سال ہو چکے تھے۔ انہوں نے کہا، ’’صورتحال حالیہ دنوں میں خراب ہو گئی تھی، ہم بہت فکرمند تھے لیکن حکومت نے بروقت قدم اٹھایا اور تمام طلبہ کو محفوظ آرمینیا منتقل کیا۔ ہم حکومت کے شکر گزار ہیں۔‘‘ حکام کے مطابق باقی بچے ہوئے تمام طلبہ کو بھی جلد از جلد نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔