آپریشن سندور: ’اب ہندوستان دہشت گردی کو در پردہ جنگ کے طور پر نہیں دیکھتا‘، پی ایم مودی نے فون پر ٹرمپ کو سمجھایا
28
M.U.H
18/06/2025
وزیر اعظم نریندر مودی نے 18 جون کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے 35 منٹ تک فون پر بات کی۔ اس دوران وزیر اعظم مودی نے امریکی صدر کو پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر ہندوستان کی جانب سے کیے گئے ’آپریشن سندور‘ کے بارے میں جانکاری دی۔ ساتھ ہی واضح کر دیا کہ دہشت گردی کی حمایت کرنے والے ممالک کو اس کے نتائج بھگتنے ہوں گے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ ہندوستان اب دہشت گردی کو ’پراکسی وار‘ (در پردہ جنگ) کی طرح نہیں، بلکہ جنگی کارروائی کے طور پر دیکھے گا۔
پی ایم مودی اور امریکی صدر ٹرمپ کے درمیان ہوئی اس بات کی جانکاری ہندوستان کے خارجہ سکریٹری وکرم مسری نے دی۔ انھوں نے مودی اور ٹرمپ کے درمیان فون پر ہوئی بات چیت سے متعلق میڈیا کو بتایا کہ ’’وزیر اعظم مودی نے یہ واضح کر دیا کہ ’آپریشن سندور‘ کے دوران تجارت سے متعلق کسی بھی موضوع پر بات نہیں کی گئی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان نے کبھی بھی تیسرے فریق کی ثالثی کو قبول نہیں کیا ہے اور مستقبل میں بھی اس طرح کی ثالثی کو قبول نہیں کرے گا۔‘‘ خارجہ سکریٹری نے میڈیا کو مطلع کیا کہ ٹرمپ نے جی-7 کی میٹنگ میں حصہ لینے کے لیے گئے وزیر اعظم مودی کو کناڈا سے لوٹتے وقت امریکہ آنے کی دعوت دی، حالانکہ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ وہ پہلے سے طے پروگرام کے سبب دعوت قبول نہیں کر سکتے۔
وکرم مسری کے مطابق فون کال کے دوران مودی نے واضح کیا کہ فوجی کارروائی روکنے کا فیصلہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان موجود چینلز کا استعمال کرتے ہوئے براہ راست بات چیت میں پاکستان کی گزارش پر لیا گیا تھا۔ ساتھ ہی وزیر اعظم نے صاف کر دیا کہ پاکستان کے ساتھ اپنے معاملات میں ہندوستان کسی بھی ثالثی کو قبول نہیں کرے گا۔ وکرم مسری نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم مودی کی بات سننے کے بعد ٹرمپ نے معاملہ کو سمجھا اور دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کی لڑائی کی حمایت کی۔
خارجہ سکریٹری وکرم مسری نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ اور وزیر اعظم مودی کے درمیان اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری جنگ پر بھی بات ہوئی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ روس-یوکرین تنازعہ پر دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان جلد از جلد امن کے لیے براہ راست بات چیت ضروری ہے اور اس سمت میں مسلسل کوشش جاری رہنی چاہیے۔ اس کے علاوہ ہند-بحر الکاہل علاقہ پر بھی ٹرمپ اور مودی نے تبادلۂ خیال کیا اور علاقہ میں کواڈ کے اہم کردار کے لیے حمایت کا اظہار کیا۔ وکرم مسری کے مطابق وزیر اعظم مودی نے ڈونلڈ ٹرمپ کو اگلی کواڈ میٹنگ کے لیے ہندوستان آنے کا مشورہ دیا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ امریکی صدر نے دعوت قبول کر لی ہے اور کہا کہ وہ ہندوستان آنے کے خواہش مند ہیں۔