امریکہ کی مدد کے بغیر اسرائیل کی بربریت ناممکن ہے: مولانا ارشد مدنی کا بڑا الزام
22
M.U.H
14/06/2025
جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے اسرائیل کی جانب سے ایران پر کیے گئے حالیہ حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں “ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی” قرار دیا۔ انہوں نے امریکہ پر اسرائیل کو حمایت دینے کا الزام لگایا اور مسلم ممالک سے اتحاد و یکجہتی کی اپیل کی۔ مولانا مدنی نے غزہ میں جاری پرتشدد کارروائیوں پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا اور عالمی برادری سے فوری مداخلت کی اپیل کی۔
مولانا مدنی نے کہا کہ اسرائیل نے جس طرح ایران کی ایٹمی تنصیبات اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا ہے، وہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جارحانہ پالیسی امریکہ اور مغربی طاقتوں کی سرپرستی کے بغیر ممکن نہیں۔
انہوں نے امریکہ کو “اسلحے کا سوداگر” اور “انسانیت کا دشمن” قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ امریکہ ان تمام مسلم ممالک کو نشانہ بنا رہا ہے جو خود کفیل بننے اور اپنی دفاعی صلاحیت کو مضبوط کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
امریکہ پر اسرائیل کو مدد دینے کا الزام
مولانا مدنی نے کہا کہ پہلے عراق کو خود مختاری کی سزا دی گئی، اور اب ایران کو نشانہ بنایا جا رہا ہے کیونکہ وہ بھی اپنے دفاعی شعبے کو مضبوط بنانے کی سمت بڑھ رہا تھا۔ اسرائیل کی نیت بالکل واضح ہے: جو بھی ملک اس کی دھونس کے خلاف کھڑا ہو، اسے تباہ کر دو — لیکن یہ سب کچھ امریکہ کی کھلی مدد کے بغیر ممکن نہیں۔
مولانا مدنی نے سعودی عرب کی طرف سے اسرائیلی حملے کی مذمت کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ یہ مسلم دنیا میں اتحاد کی سمت ایک مثبت قدم ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیل کو نہ روکا گیا تو اس کی جارحیت پورے خطے کو جنگ کی آگ میں جھونک سکتی ہے۔
غزہ میں تباہی کا ذمہ دار امریکہ
مولانا مدنی نے غزہ میں جاری قتل و غارت کا ذکر کرتے ہوئے امریکہ کو براہ راست ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نہ صرف غزہ میں جاری تباہی اور نسل کشی کی حمایت کر رہا ہے بلکہ اس کی نیت یہ ہے کہ غزہ کو خالی کروا کر وہاں یہودی بستیاں بسائی جائیں۔ ان کے مطابق یہ تاریخ کی بدترین نسل کشی ہے، جو امریکہ کے اشارے پر انجام دی جا رہی ہے۔
اسلامی دنیا سے اتحاد کی اپیل
مولانا مدنی نے دوہرے معیار کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ امریکہ ایک طرف غزہ میں اسرائیل کی پرتشدد کارروائیوں کی حمایت کرتا ہے اور دوسری طرف ایران پر حملوں میں بھی اسے حمایت فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے مسلم ممالک اور انصاف پسند عالمی طاقتوں سے اپیل کی کہ وہ اس نازک وقت میں متحد ہو جائیں۔
انہوں نے کہا: “جب غزہ ہماری آنکھوں کے سامنے تباہ ہو رہا ہے اور آزاد ممالک پر کھلے عام حملے ہو رہے ہیں، تو پوری مسلم دنیا اور عالمی انصاف پسند قوتوں کو خاموش نہیں رہنا چاہیے۔” انہوں نے زور دے کر کہا: “یہ وقت صرف بیانات دینے کا نہیں، بلکہ مشترکہ محاذ بنا کر عملی جواب دینے کا ہے۔”