پاکستان کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں گجرات کے ضلع کَچھ سے ایک اور شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس سے قبل دہلی، ہریانہ، پنجاب اور اتر پردیش سے بھی کچھ افراد کو ہندوستان کی خفیہ معلومات لیک کرنے کے الزام میں گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ان میں ہریانہ کی یوٹیوبر جیوَتی ملہوترا کا نام کافی سرخیوں میں رہا۔
اب جس شخص کو گرفتار کیا گیا ہے، وہ کَچھ کے ماتا نا مادھ پرائمری ہیلتھ سینٹر میں بطور صحت اہلکار کام کرتا ہے۔ اس کا نام سَہ دیو سنگھ دیپو بھا گوہل بتایا گیا ہے۔ اس پر الزام ہے کہ اس نے ہندوستانی بحریہ اور بارڈر سیکورٹی فورس ( بی ایس ایف) سے متعلق حساس تصاویر اور ویڈیوز ایک آپریٹو کو بھیجی تھیں، جسے وہ "ادِتی بھاردواج" کے نام سے جانتا تھا۔
ادِتی نے خود کو پاکستان کی خفیہ ایجنسی کا ایجنٹ بتایا تھا
اے ٹی ایس (انسدادِ دہشتگردی اسکواڈ) افسران کے مطابق گوہل کی ادِتی سے ملاقات 2023 میں واٹس ایپ کے ذریعے ہوئی تھی۔ ادِتی نے خود کو پاکستان انٹیلیجنس سروس کی ایجنٹ ظاہر کیا اور گوہل سے کہا کہ وہ کَچھ کے علاقے میں بی ایس ایف اور بحریہ کے جاری منصوبوں کی معلومات دے۔
۔40 ہزار روپے بطور رشوت
گوہل نے 2025 کے اوائل میں ایک نیا سم کارڈ لے کر اسے واٹس ایپ پر ادِتی کو دیا، اور مسلسل خفیہ معلومات ارسال کرتا رہا۔ اس کے بدلے میں اسے ایک ایجنٹ کے ذریعے 40 ہزار روپے نقد ادا کیے گئے۔ گوہل کے فون کو فارنزک لیب بھیجا گیا ہے۔ اے ٹی ایس نے 1 مئی کو گوہل کو حراست میں لیا تھا اور اب باضابطہ طور پر اس کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔ گوہل اور ادِتی دونوں پر سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
پہلے بھی دو گرفتاریاں ہو چکی ہیں
گزشتہ آٹھ ماہ میں کَچھ میں جاسوسی کے الزام میں دو مزید گرفتاریاں ہو چکی ہیں۔ 29 نومبر 2024 کو دیو بھومی دوارکا ضلع سے دیپیش بَٹُک گوہل کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس پر الزام تھا کہ اس نے ہندوستانی کوسٹ گارڈ کے جہازوں سے متعلق معلومات فیس بُک پر "ساحِمہ" نامی خاتون کو دی تھیں، جس کے بدلے میں اسے 42 ہزار روپے ملے۔
۔26 اکتوبر 2024 کو پوربندر سے پنکج کوٹیہ کو گرفتار کیا گیا، جس پر الزام تھا کہ اس نے بھی ہندوستانی کوسٹ گارڈ کے بارے میں حساس معلومات پاکستان میں "ریا" نامی خاتون کو فراہم کیں، اور بدلے میں 26 ہزار روپے وصول کیے۔
یہ تمام گرفتاریاں ہندوستانی سلامتی اداروں کے خلاف جاری خفیہ کارروائیوں میں پاکستان کے ملوث ہونے کی سنجیدہ مثالیں ہیں۔