اتراکھنڈ میں مدارس کے نصاب میں بڑی تبدیلی، ’آپریشن سندور‘ کیا گیا شامل
17
M.U.H
20/05/2025
پہلگام دہشت گردانہ حملہ کے بعد پاکستان میں گھس کر’آپریشن سندور‘ کوانجام دینے والی جانبازہندوستانی فوج کے جرات مندانہ اقدام کو اتراکھنڈ کے مدارس میں طلبا کو پڑھایا جائے گا۔ اس کی جانکاری اتراکھنڈ مدرسہ بورڈ کے چیئرمین نے دی ہے۔ مدرسہ بورڈ کے چیئرمین مفتی شمعون قاسمی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اتراکھنڈ کے مدراس میں اب آپریشن سندورکونصاب (سلیبس) میں شامل کیا جائے گا۔
مفتی شمعون قاسمی نے کہا کہ ’آپریشن سندور‘ کے ذریعہ ہندوستان کی فوج نے حوصلہ بڑھایا ہے۔ ایسے میں اس کوکیوں نہ ہم تمام بچوں کو پڑھائیں۔ اسی لئے اس کومدارس کے نصاب میں شامل کرنے کوکہا گیا ہے تاکہ ہمارے ملک کے بچے بھی ’آپریشن سندور‘ کوپڑھ سکیں کہ کس طرح سے ملک کی فوج نے ملک کا حوصلہ بڑھایا اورپہلگام میں جن دہشت گردوں نے کائرانہ حرکت کرکے تمام سیاحوں کی جان لی تھی، ان سے کس طرح سے انتقام لیا گیا۔
انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہ ہمارا مقصد ہے کہ ملک کی فوج کے اس جرات مندانہ قدم کے بارے میں ملک کے بچوں کو جاننا چاہئے۔ اسی مقصد کے ساتھ اس فیصلے کو لیا گیا ہے۔ قابل ذکرہے کہ اتراکھنڈ مدرسہ بورڈ پہلا بورڈ ہے جس نے نصاب میں’آپریشن سندور‘ کوشامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پہلگام حملے کا ’آپریشن سندور‘ سے ہندوستانی فوج نے دیا جواب
قابل ذکرہے کہ پہلگام دہشت گردانہ حملہ میں 26 ہندوستانی شہریوں کے قتل کے بعد پورے ملک میں ناراضگی پائی جا رہی تھی۔ جس کے بعد ہندوستان نے پاکستان ہائی کمیشن کو بند کردیا اورسندھو آبی معاہدہ کو معطل کردیا۔ اس کے بعد ہندوستانی فوج نے ’آپریشن سندور‘ کے ذریعہ پاکستان کوزبردست جواب دیا تھا۔ ’آپریشن سندور‘ میں پاکستان کے 9 دہشت گردانہ ٹھکانوں پرحملہ کیا گیا تھا، جس میں تقریباً 100 دہشت گردوں کے ہلاک ہونے کی بات سامنے آئی تھی۔ اس کے بعد ہندوستان-پاکستان میں جنگ کی صورتحال بن گئی تھی۔ پاکستان نے کئی سرحدی علاقوں میں میزائل اورڈرون سے حملہ کرنا شروع کردیا، جس کا ہندوستانی فوج نے منہ توڑجواب دیا۔ بعد میں دونوں ممالک کے ڈی جی ایم او سطح پر بات چیت ہوئی اورسیز فائر کا فیصلہ لیا گیا۔