’سندھ آبی معاہدہ کی معطلی دہشت گردی کے خاتمہ تک جاری رہے گی‘، پاکستان کو وزیر خارجہ ایس جے شنکر کی دو ٹوک
16
M.U.H
15/05/2025
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کے بعد ایسا خیال کیا جا رہا تھا کہ ہندوستان ’سندھ آبی معاہدہ‘ کی معطلی ختم کر دے گا، لیکن ایسے آثار اب بالکل بھی دکھائی نہیں دے رہے ہیں۔ جمعرات (15 مئی) کو ہندوستانی وزیر خارجہ نے اس معاہدہ پر ایک انتہائی اہم بیان دیا ہے۔ انہوں نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’سندھ آبی معاہدہ معطل ہے اور اس وقت تک معطل رہے گا جب تک پاکستان دہشت گردی کو مضبوطی کے ساتھ روک نہیں دیتا۔ کشمیر پر بات کرنے کے لیے صرف ایک چیز رہ گئی ہے، اور وہ ہے مقبوضہ کشمیر کو خالی کرنا۔‘‘
ایس جے شنکر کے مطابق ہمیں یقینی طور پر بین الاقوامی حمایت حاصل ہوئی ہے۔ ہمارے پاس اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظوری تھی کہ مجرموں کو جوابدہ ٹھہرایا جانا چاہیے۔ 7 مئی کو انہیں ’آپریشن سندور‘ کے ذریعہ جواب دہ ٹھہرایا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’پاکستان کے ساتھ ہمارے تعلقات اور معاملات مکمل طور سے دو فریقی ہوں گے۔ اس پر برسوں سے قومی اتفاق ہے اور اس میں بالکل بھی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’وزیر اعظم نے واضح کر دیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ بات چیت صرف دہشت گردی پر ہوگی۔ پاکستان کے پاس دہشت گردوں کی ایک فہرست ہے، جسے حوالے کرنے کی ضرورت ہے اور ساتھ ہی انہیں دہشتگردوں کے بنیادی ڈھانچے کو بھی بند کرنا ہوگا۔ وہ جانتے ہیں کہ کیا کرنا ہے، ہم ان کے ساتھ دہشت گردی کے بارے میں بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔ یہ وہ مذاکرات ہیں جو ممکن ہیں۔‘‘
ہند و پاک کے درمیان گولی باری اور فوجی کارروائی بند کرنے پر وزیر خارجہ نے کہا کہ ’’ہم نے دہشت گردوں کے ڈھانچے کو تباہ کر کے اپنے مقرر کردہ ہدف حاصل کر لیے گئے ہیں۔ کیونکہ آپریشن کی شروعات میں ہی ہم نے پاکستان کو یہ پیغام دے دیا تھا کہ ہم دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کر رہے ہیں۔ ایسے میں فوج کے پاس اختیار ہے کہ وہ الگ کھڑی رہے اور مداخلت نہ کرے۔‘‘ جے شنکر کے مطابق پاکستان نے اس صلاح کو ماننے کا فیصلہ کیا۔ 10 مئی کی صبح انہیں بری طرح سے نقصان پہنچا۔ سیٹلائٹ تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ ہم نے کتنا نقصان کیا اور انہوں نے کتنا کم نقصان کیا۔ یہ واضح ہے کہ گولی باری کون بند کرنا چاہتا تھا۔