کرنل صوفیہ قریشی سے متعلق وجئے شاہ کے بیان پر مدھیہ پردیش ہائی کورٹ ناراض، از خود نوٹس لے کر اٹھایا سخت قدم
19
M.U.H
14/05/2025
مدھیہ پردیش حکومت میں وزیر وجئے شاہ کے ذریعہ کرنل صوفیہ قریشی سے متعلق دیے گئے متنازعہ بیان پر اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران سخت ناراضگی کا اظہار کر ہی رہے ہیں، اب مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے بھی اپنی ناراضگی ظاہر کی ہے۔ ہائی کورٹ نے وجئے شاہ پر 4 گھنٹے میں ایف آئی درج کرنے سے متعلق ڈی جی پی کو ہدایت دے ڈالی ہے۔ ہائی کورٹ نے اس معاملے میں از خود نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ ہر حال میں اس معاملے پر ایف آئی آر درج ہونی چاہیے۔
مدھیہ پردیش ہایئ کورٹ میں جسٹس اتُل شری دھرن کی ڈویژنل بنچ نے وجئے شاہ کے متنازعہ بیان پر مذکورہ بالا تبصرہ کیا ہے۔ بنچ نے کہا کہ وجئے شاہ پر ایف آئی آر فوراً درج ہونی چاہیے، اور کل صبح سب سے پہلے اس معاملے پر سماعت کی جائے گی۔ عدالت کے ذریعہ ڈی جی پی کو ایف آئی آر درج کرنے سے متعلق دی گئی ہدایت اور 15 مئی کو اس معاملے میں سماعت کرنے کا فیصلہ وجئے شاہ کے لیے ایک بڑی مصیبت ہے۔
قابل ذکر ہے کہ وجئے شاہ نے چند روز قبل کرنل صوفیہ قریشی کو مبینہ طور پر پاکستانیوں کی ’بہن‘ کہہ دیا تھا، جس کے بعد ایک ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ اس معاملے میں آج (14 مئی) پی سی سی چیف جیتو پٹواری سمیت کانگریس کا نمائندہ وفد شیاملا ہلز تھانے پہنچا اور وجئے شاہ کے خلاف ملک سے غداری کا معاملہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔ کانگریس اس معاملے میں 15 مئی کو مدھیہ پردیش کے سبھی تھانوں میں شکایتی درخواست بھی دے گی۔
ریاستی وزیر وجئے شاہ کے بیان پر مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر جیتو پٹواری نے کہا کہ وجئے شاہ نے فوج کی توہین کی ہے، انھیں ایک منٹ بھی وزارتی عہدہ پر رہنے کا حق نہیں ہے۔ ان کے بیان سے ملک کے لوگ خوش نہیں ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہم نے شیاملا ہلز تھانے میں درخواست دی ہے اور ساتھ ہی وزیر اعظم مودی و وزیر اعلیٰ موہن یادو کو بھی خط لکھا ہے۔