ہندوستانی فوج کا بیان : پاکستان میں گھس کر 8 مقامات پر دیا گیا ہے جواب، لڑاکا طیاروں کا بھی استعمال
59
M.U.H
10/05/2025
نئی دہلی :بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جس کے پیش نظر دونوں ممالک کی افواج سرحدی علاقوں میں الرٹ ہو چکی ہیں۔ بھارتی فوج کے مطابق پاکستانی افواج نے گزشتہ چند دنوں کے دوران لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد کے قریب اپنی عسکری تعیناتی میں نمایاں اضافہ کیا ہے، جو کہ صورتحال کو مزید بھڑکانے کی دانستہ کوشش ہے۔بھارتی فضائیہ کے ترجمان کے مطابق پاکستان نے گزشتہ شب 1:40 بجے پنجاب میں واقع ایک ایئربیس پر تیز رفتار میزائل سے حملہ کیا، جو ناکام ہو گیا اور کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔ اس کے بعد بھارتی فضائیہ نے فوری اور منظم جوابی کارروائی کرتے ہوئے پاکستان کے اندر چھ مختلف مقامات کو نشانہ بنایا، جن میں اہم فوجی اڈے، ہتھیاروں کے گودام اور ریڈار سائٹس شامل تھیں۔
فضائی کارروائی کی تفصیلات
بھارتی فضائیہ نے رفیکی، مرید، چکلالہ، رحمان یار خان، شکور اور چونیہ میں پاکستانی فوجی اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔ اس کے علاوہ پسور میں ریڈار سائٹ اور سیالکوٹ کے ایوی ایشن بیس پر بھی کارروائی کی گئی۔ بھارتی حکام کے مطابق ان حملوں کے دوران عام شہریوں کو نقصان سے بچانے کے لیے انتہائی احتیاط سے اہداف کا انتخاب کیا گیا۔
بھارتی جوابی کارروائی:
بھارتی فضائیہ نے چھ پاکستانی مقامات پر جوابی حملے کیے جن میں:
رفیکی
مرید
چکلالہ
رحمان یار خان
شکور
چونیہ
منتخب اہداف
فضائی حملے پاکستانی فوجی اڈوں، ریڈار سائٹس، اور اسلحہ گوداموں پر کیے گئے۔
سیالکوٹ اور پسور کے اڈے بھی نشانہ بنائے گئے۔
پاکستانی پروپیگنڈہ
کرنل صوفیہ قریشی نے پاکستان کے جھوٹے دعوؤں کو مسترد کیا اور شواہد کے ساتھ وضاحت پیش کی۔
بھارتی انفراسٹرکچر محفوظ
ایس-400 سسٹم، آدم پور، سرسا، نگروٹا، چنڈی گڑھ جیسے تمام مقامات محفوظ ہیں۔
بین الاقوامی فضائی قوانین کی خلاف ورزی
پاکستان نے سویلین طیاروں کی آڑ لے کر بھارتی ریڈار سسٹم کو دھوکہ دینے کی کوشش کی۔
وزارت خارجہ کا بیان
پاکستان شہری عمارتوں کو نشانہ بنا رہا ہے، بھارت میں فرقہ وارانہ فساد کی کوشش کر رہا ہے۔
حالیہ دراندازی کی کوششیں
یاد رہے کہ پاکستان نے 26سے زائد مقامات پر ڈرون اور فضائی دراندازی ناکام بنائی گئی
پاکستانی پروپیگنڈے کا بھارتی تردید
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی فوج کی کرنل صوفیہ قریشی نے پاکستان پر بھارت سے متعلق جھوٹا اور گمراہ کن پروپیگنڈہ پھیلانے کا الزام لگایا۔ انہوں نے میڈیا کے سامنے واضح شواہد پیش کیے جن کے مطابق پاکستان کے یہ دعوے کہ بھارت کےS-400 دفاعی نظام، آدم پور، سورت گڑھ، سرسا، نگروٹا اور چنڈی گڑھ کے فوجی مراکز کو نقصان پہنچا ہے، سراسر من گھڑت ہیں۔کرنل صوفیہ نے مزید کہا کہ پاکستان نے سویلین پروازوں کی آڑ میں بین الاقوامی فضائی راستوں کا غلط استعمال کرتے ہوئے اپنے حملے چھپانے کی کوشش کی، جس سے بھارتی فضائی دفاعی نظام کو احتیاط برتنے پر مجبور ہونا پڑا۔
بھارت کی جوابی کارروائی: پاکستانی حملوں کے بعد چھ اہداف کو نشانہ بنایا گیا، فوج اور وزارت خارجہ کا مشترکہ ردعملپاک فوج نے پورے مغربی محاذ پر جارحانہ کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔ یو کیپ ڈرونز، لانگ رینج کے ہتھیاروں اور لڑاکا طیاروں کا استعمال کرتے ہوئے ہندوستان کے فوجی انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا گیا۔
لائن آف کنٹرول پر بھی ڈرون دراندازی کی گئی۔ بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی۔
سری نگر سے نالیہ تک کنٹرول لائن کے ساتھ ساتھ 26 سے زیادہ مقامات پر فضائی دراندازی کی کوششیں کی گئیں۔ تمام حملے ناکام بنائے گئے۔
فضائیہ کے اسٹیشن ادھم پور، پٹھانکوٹ، آدم پور، بھوج، بھٹنڈہ اسٹیشنوں کے سامان اور اہلکاروں کو نقصان پہنچا۔
پاکستان نے صبح 1 بج کر 40 منٹ پر پنجاب کے ایئربیس اسٹیشن پر تیز رفتار میزائل فائر کرنے کی کوشش کی۔
پاکستان نے سری نگر، اونتی پور اور ادھم پور میں فضائیہ کے اڈوں پر طبی مراکز اور اسکول کے احاطے کو نشانہ بنایا۔
وزارت خارجہ کا مؤقف
بھارت کی وزارت خارجہ نے بھی پاکستان کی جانب سے اشتعال انگیزی اور شہری اہداف پر حملوں کی شدید مذمت کی۔ سیکرٹری خارجہ مصری نے میڈیا کو بتایا کہ پاکستان کی طرف سے بھارت میں فرقہ وارانہ فساد بھڑکانے، شہری املاک کو نقصان پہنچانے اور جعلی خبروں کے ذریعے عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ان کے بقول، پاکستانی میڈیا اور سرکاری ادارے غلط طور پر یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ بھارت کے فوجی اڈے اور انفراسٹرکچر تباہ ہو چکے ہیں، حالانکہ زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں۔
پاکستانی جارحیت کا تسلسل
بھارتی حکام کے مطابق، پاکستان کی طرف سے مسلسل لائن آف کنٹرول اور مغربی سرحد پر بھاری فائرنگ، ڈرونز کی دراندازی، اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کا استعمال جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق، سری نگر سے نالیہ تک کے 26 سے زائد مقامات پر فضائی دراندازی کی کوششیں ناکام بنائی گئیں۔
بھارت کا دفاع مضبوط، مؤقف واضح
فوجی ترجمان کے مطابق، بھارت کسی بھی اشتعال انگیزی کا مؤثر جواب دے گا لیکن جنگ کا خواہاں نہیں ہے۔ اگر پاکستان اپنی غیر ذمہ دارانہ کارروائیاں بند کرے تو صورتحال میں بہتری آ سکتی ہے۔ تاہم، بھارتی فوج ہر قسم کی جارحیت کا جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے اور ملکی سلامتی کو کسی بھی قیمت پر یقینی بنایا جائے گا۔