کانگریس نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے قوم سے اپنے خطاب میں امریکی صدر کے تبصروں پر خاموشی اختیار کی، جس سے یہ سوال اٹھتا ہے کہ کیا وزیر اعظم مودی امریکہ کے کہنے پر کام کر رہے ہیں۔
کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ جے رام رمیش نے پیر کی شام قوم سے نریندر مودی کے خطاب پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ "وزیراعظم کا قوم سے بہت تاخیر سے خطاب کچھ منٹ پہلے صدر ٹرمپ کے انکشافات سے مکمل طور پر پھیکا پڑگیا۔ وزیر اعظم اس پر مکمل طور پر خاموش رہے۔ کیا ہندوستان امریکہ کی ثالثی کے لیے راضی ہوگیا ہے۔ کیا ہندوستان پاکستان کے ساتھ بات چیت کے لیے ’غیرجانبدار مقام‘ پر راضی ہوگیا ہے یا ہندوستان اب آٹو، زراعت اور دیگر شعبوں میں ہندوستانی بازار کھولنے کے امریکہ کے مطالبوں کے آگے جھک جائے گا،‘‘
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم فوری طور پر تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ملاقات کریں۔ وہ گزشتہ 20 دنوں سے جان بوجھ کر اس میٹنگ کے مطالبے کو ٹال رہے ہیں۔ آنے والے مہینوں میں سخت سفارت کاری اور اجتماعی عزم دونوں کی ضرورت ہوگی۔
کانگریس کے ترجمان نے کہاکہ "پارٹی دل سے ہماری مسلح افواج کی تعریف کرتی ہے اور انہیں سلام پیش کرتی ہے۔ انہوں نے ملک کا سر فخر سے بلند کیا ہے اس لیے ہم ہر وقت پوری طرح ان کے ساتھ کھڑے ہیں لیکن وزیر اعظم کے پاس ابھی بھی جواب دینے کے لیے بہت کچھ ہے۔"