کانگریس کی لیگل کانکلیو میں راہل گاندھی کا بیان- ’لوک سبھا انتخاب چرائے گئے، ہمارے پاس 100 فیصد ثبوت موجود‘
18
M.U.H
02/08/2025
نئی دہلی میں منعقدہ کانگریس کے سالانہ لیگل کانکلیو 2025 میں راہل گاندھی نے ایک دھماکہ خیز بیان دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی اور وزیراعظم کا مینڈیٹ جعلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اس بات کے ٹھوس اور 100 فیصد ثبوت موجود ہیں کہ انتخابی عمل کو منظم طریقے سے متاثر کیا گیا اور الیکشن کمیشن جیسا اہم آئینی ادارہ مکمل طور پر مفلوج ہو چکا ہے۔
راہل گاندھی نے کہا، ’’2014 سے ہی مجھے ہندوستانی انتخابی نظام پر شبہ تھا لیکن میں بغیر ثبوت بات نہیں کرنا چاہتا تھا۔ مہاراشٹر میں جو کچھ ہوا، اس کے بعد ہم نے چھ ماہ دن رات محنت کر کے شواہد اکٹھا کیے۔ اب مجھے کوئی شبہ نہیں، ہمارے پاس مکمل دستاویزات ہیں۔‘‘
انہوں نے انکشاف کیا کہ ایک لوک سبھا حلقے میں کل 6.5 لاکھ ووٹوں میں سے 1.5 لاکھ ووٹ فرضی پائے گئے اور یہ تمام تفصیلات الیکشن کمیشن کے اصل دستاویزات سے حاصل کی گئی ہیں۔ راہل نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن خود ان دستاویزات پر اسکین اور کاپی کی پابندی لگا کر شفافیت سے بچنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا، ’’آخر الیکشن کمیشن ووٹر لسٹ پر اسکین اور کاپی کا تحفظ کیوں لگاتا ہے؟‘‘
راہل گاندھی نے کہا کہ ان کی بہن پرینکا گاندھی نے انہیں متنبہ کیا کہ وہ آگ سے کھیل رہے ہیں، جس پر انہوں نے جواب دیا، ’’ہاں، میں آگ سے کھیل رہا ہوں اور کھیلتا رہوں گا۔ آخرکار میں بھی تم سب کی طرح اسی آگ میں ختم ہو جاؤں گا۔‘‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر صرف 15 سیٹوں پر گڑبڑی نہ ہوئی ہوتی تو موجودہ وزیراعظم اقتدار میں نہ ہوتے لیکن ہماری تحقیقات کے مطابق یہ تعداد 70 سے 100 سیٹوں تک ہو سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا، ’’ہم ملک کو ثابت کر کے دکھائیں گے کہ لوک سبھا انتخابات چرائے گئے اور یہ چوری ممکن بھی ہے اور ہو چکی ہے۔‘‘
راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ آئینی اداروں پر قابض طاقتیں نہ صرف انتخابی شفافیت کو مٹا رہی ہیں بلکہ جمہوریت کو بھی کھوکھلا کر رہی ہیں۔ ان کے مطابق، ’’انتخابی نظام ہندوستان میں ختم ہو چکا ہے۔ اب نہ انتخاب کا کوئی مطلب بچا ہے، نہ ہی اداروں کا کوئی اعتبار۔‘‘
اپنی تقریر میں انہوں نے رافیل سودے کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ اس معاملے میں وزیر اعظم کا دفتر اور قومی سلامتی کے مشیر نے مداخلت کر کے ملک کو نقصان پہنچایا۔ انہوں نے کہا، ’’ہمارے پاس ایک ایسا دستاویز تھا جو کسی بھی حکومت کو گرا سکتا تھا، مگر وہ دستاویز بھی ’کہاں گیا‘ سب جانتے ہیں۔‘‘
راہل نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے تحریک آزادی میں جو کردار ادا کیا، اس میں وکلا پیش پیش تھے۔ انہوں نے موجودہ وکلا سے اپیل کی کہ وہ آئین کے تحفظ کے لیے آگے آئیں، کیونکہ وہی اس کے اصل معمار ہیں۔ ان کا کہنا تھا، ’’آپ نے جو آئینی ڈھانچہ بنایا تھا، آج اسے تباہ کیا جا رہا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’میرے خاندان نے مجھے سکھایا ہے کہ بزدلوں سے ڈرنا سب سے بڑی بزدلی ہے اور ہم اسی بزدلی کے نظریے کا سامنا کر رہے ہیں۔ ہمیں کبھی انگریز نہیں جھکا سکے، یہ حکومت کیا جھکائے گی؟‘‘