ایران پر اسرائیل جارحیت کے بعد مذاکرات کے سلسلے میں امریکہ پر کیسے بھروسہ کیا جاسکتا ہے؟، عراقچی
19
M.U.H
21/06/2025
جمہوری اسلامی ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ ایران پر اسرائیل کی جارحیت کے بعد کیسے یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہے کہ آیا وہ امریکی حکام کے ساتھ بالواسطہ بات چیت اور سفارتی مذاکرات میں امریکہ پر اعتماد کر سکتا ہے یا نہیں۔
ایک انٹرویو میں عراقچی نے کہا کہ واشنگٹن حقیقی طور پر سفارت کاری میں دلچسپی نہیں رکھتا تھا اور اس نے قابض اسرائیلی حکومت کے حملے کے لیے محض بات چیت کو ہمارے لیے صرف پردے کے طور پر استعمال کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ شاید ان کے ذہن میں یہ منصوبہ تھا، اور انہیں صرف اس پر پردہ ڈالنے کے لیے مذاکرات کی ضرورت تھی۔ہم نہیں جانتے کہ ہم ان پر مزید کیسے بھروسہ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے جو کچھ کیا وہ درحقیقت سفارت کاری کے ساتھ دھوکہ تھا۔
غاصب اسرائیلی حکومت نے 13 جون کو رات گئے بلا اشتعال جارحیت کی کارروائی میں تہران میں رہائشی عمارتوں سمیت دیگر مقامات پر حملہ کیا۔ ٹارگٹڈ حملوں میں اعلیٰ ایرانی فوجی اہلکار شہید ہو گئے۔ دوسری طرف عوام کے ریائشی مکانات کو براہ راست نشانہ بنایا اور بے گناہ شہری بھی جان بحق گئے۔یہ حملے تہران کے سویلین جوہری پروگرام پر امریکی اور ایرانی حکام کے درمیان مذاکرات کے چھٹے دور سے دو روز قبل ہوئے ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ عراقچی نے جنیوا میں یورپی اعلیٰ سفارت کاروں کے ساتھ بات چیت کے بعد اپنے انٹرویو کہا کہ جب تک اسرائیل کی طرف سے ایران پر فضائی حملے جاری ہیں اس وقت تک مذاکرات بالکل نہیں ہوسکتے۔
وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ ایران یورینیم افزودگی ترک نہیں کرے جس کا ٹرمپ مطالبہ کررہا ہے، اسی بات کو انہوں نے امریکی ایلچی اسٹیو وٹ کوف کو بھی واضح کر دیا ہے۔
انہوں مزید نے کہا کہ میں نے اسے کئی بار بتایا کہ افزودگی کو صفر تک لے آنا ایک ناممکن بات ہے۔ "یہ ایرانی اپنے سائنسدانوں کا علمی کارنامہ ہے لہذا اسے صفر تک لے آنا ہمارے قومی فخر اور وقارپر سوالیہ نشان ہوگا۔
وزیر خارجہ نے وٹکوف کے بارے میں کہا کہ پچھلی ملاقاتوں میں جو بات چیت ہوئی تھی وہ اس پر بات کرنے سے قاصر دکھائی دیتے ہیں۔ میرے خیال میں وہ ایک شریف آدمی ہے لیکن بدقسمتی سے جب بھی ہم ملے اس نے اپنے الفاظ بدل لیے۔ شاید اس کی وجہ یہ تھی کہ وہ اپنے وعدے کو پورا نہیں کر سکا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب ہمارے درمیان اعتماد کی کمی ہے کیونکہ اس نے اپنے وعدوں کو پورا نہیں کیا اور جو اس نے ہمیں بتایا کہ ہم کر سکتے ہیں۔