مہاراشٹر میں عیدالاضحیٰ سے قبل 5 دن بند رہیں گے ’مویشی بازار‘، ریاستی وزیر نے بتایا خوش آئند قدم
42
M.U.H
02/06/2025
مہاراشٹر میں ’گئو سیوا آیوگ‘ نے عیدالاضحیٰ سے قبل بڑا فیصلہ لیتے ہوئے مویشی بازار بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔ اس فیصلہ کی مہاراشٹر کے وزیر اور ریاستی بی جے پی صدر چندر شیکھر باونکولے نے تعریف کی ہے۔ باونکولے نے کہا کہ یہ ’گئو سیوا آیوگ‘ کا بہت اچھا فیصلہ ہے، کیونکہ ایسے دنوں میں گائے کے بچھڑے کو کاٹنے کا کام ہوتا ہے۔ اگر یہ 5 دن بازار بند رہیں گے تو ’گئو ماتا‘ کٹنے سے بچ جائے گی۔
باونکولے نے کہا کہ ’’ان دنوں میں جو بڑے پیمانے پر گئو ماتا کو لایا جاتا ہے، اسے بقرعید پر کاٹنے کی کوشش ہوتی ہے۔ میرا خیال ہے کہ گئو سیوا آیوگ نے بہت اچھا فیصلہ لیا ہے۔ بازار بند رکھنا چاہیے، 5 دن بازار بند رکھنے سے کچھ بگڑ نہیں جائے گا۔‘‘ انگریزی روزنامہ ’انڈین ایکسپریس‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق دیسی گایوں کی بہبود کے لیے ’مہاراشٹر گئو سیوا آیوگ‘ نے تمام زرعی پیداوار مارکیٹ کی کمیٹیوں (اے پی ایم سی) کو 3 جون سے 7 جون تک کسی بھی طرح کا مویشی بازار لگانے کے لیے منع کیا ہے۔
’گئو سیوا آیوگ‘ نے تمام ای پی ایم سی کو 27 مئی کو بھیجے گئے خط میں کہا کہ ’’بقرعید کے تہوار پر بڑے پیمانے پر جانوروں کی قربانی دی جاتی ہے، اسی کے مد نظر 7-3 جون تک کوئی بھی ’مویشی بازار‘ نہیں لگایا جانا چاہیے، تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ گائے کا غیر قانونی ذبیحہ نہ ہو۔‘‘ مہاراشٹر مویشی تحفظ ایکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے خط میں کہا گیا کہ ’’براہ کرم خبردار رہیں۔ یہ ایکٹ ریاست میں گئو نسل کے ذبیحہ پر مکمل پابندی عائد کرتا ہے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ موجودہ قانون کے تحت مہاراشٹر میں گایوں، بیلوں اور سانڈوں کو ذبح کرنا مکمل طور پر ممنوع ہے، خواہ ان کی عمر یا حالات کچھ بھی ہوں۔ گائے کا گوشت، گایوں، بیلوں اور بیلوں کا گوشت رکھنا بھی جرم ہے۔
اس درمیان ’گئو سیوا آیوگ‘ کے فیصلہ کی ونچت بہوجن اگھاڑی نے مخالفت کی ہے۔ ریاستی نائب صدر فاروق احمد نے کہا کہ ’’ریاست کو یہ یقینی بنانے کے لیے قدم اٹھانے کی ضرورت ہے کہ گائے کا ذبیحہ نہ ہو۔ لیکن پورے بازار کو بند کرنے کے پیچھے کیا ارادہ ہے؟ اگر بازار نہیں لگائے گئے تو بکری، بھینس اور بھیڑ جیسے غیر ممنوعہ جانوروں کی تجارت بھی بند ہو جائے گی۔ نتیجتاً کسانوں، دلالوں، ڈرائیوروں، قریشی-کھٹِک طبقوں اور مزدوروں کی یومیہ اجرت کی آمدنی بند ہو جائے گی۔‘‘