پاکستان کے لئے جاسوسی کا الزام،یوٹیوبر سمیت 6 گرفتار
19
M.U.H
17/05/2025
نئی دہلی: ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتے ہوئے کشیدگی کے پس منظر میں ہندوستانی سلامتی ایجنسیوں نے ایک بڑے جاسوسی نیٹ ورک کو بے نقاب کیا ہے۔ پنجاب اور ہریانہ سے تعلق رکھنے والے چھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، جن پر الزام ہے کہ وہ خفیہ فوجی معلومات پاکستان کو فراہم کر رہے تھے۔ یہ گرفتاریاں ہریانہ کے کیتھل، حصار، نوح، پانی پت اور پنجاب کے ملیرکوٹلہ سے کی گئی ہیں۔
ان تمام افراد کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ دہلی میں تعینات پاکستانی ہائی کمیشن کے افسر "دانش" کے اشارے پر کام کر رہے تھے۔ حکومتِ ہند نے حال ہی میں دانش کو 24 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔ سیکیورٹی ایجنسیوں نے ہریانہ کے ضلع حصار سے ایک خاتون یوٹیوبر جیو تی رانی کو بھی گرفتار کیا ہے۔
یہ خاتون 2023 میں اپنے ٹریول چینل کی شوٹنگ کے سلسلے میں پاکستان گئی تھی، جہاں پاکستانی سفارت خانے کے ایک افسر کے توسط سے اس کا رابطہ آئی ایس آئی کے اہلکاروں سے ہوا۔ اس کے بعد وہ ہندوستان مخالف معلومات پاکستان کو بھیجتی رہی۔ جیو تی نے تفتیش کے دوران اعتراف کیا کہ وہ ویزے کے لیے دہلی میں واقع پاکستانی ہائی کمیشن گئی تھی، جہاں اس کی ملاقات احسان الرحیم عرف دانش سے ہوئی۔ دانش کے کہنے پر وہ پاکستان گئی، جہاں اس کی ملاقات علی احوان سے ہوئی جس نے رہائش اور دیگر انتظامات کیے۔
وہیں اس نے شاکر اور رانا شہباز نامی خفیہ افسران سے بھی ملاقات کی۔ شاکر کا نمبر جیو تی نے اپنے فون میں جٹ رندھاوا کے نام سے محفوظ کیا تاکہ شک نہ ہو۔ جیو تی نے مزید انکشاف کیا کہ وہ واٹس ایپ، اسنیپ چیٹ اور ٹیلیگرام جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے ان افراد کے رابطے میں رہتی تھی اور حساس معلومات فراہم کرتی تھی۔ وہ دہلی میں دانش سے کئی بار مل چکی تھی۔ اس کیس میں دیگر گرفتار افراد میں غزالہ نامی 32 سالہ خاتون شامل ہے، جو دانش کے ساتھ مالی لین دین میں ملوث تھی اور ویزا عمل میں مدد کر رہی تھی۔
یامین محمد نامی شخص بھی گرفتار کیا گیا ہے جو دانش کو حوالہ کے ذریعے رقم منتقل کرتا تھا۔ ہریانہ کے کیتھل سے دیویندر سنگھ ڈھلوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، جو پاکستان کے سفر کے دوران خفیہ ایجنٹوں سے رابطے میں آیا اور پٹیالہ چھاؤنی کی ویڈیوز انہیں بھیجی۔ نوح سے گرفتار ارمان نامی نوجوان نے ہندوستانی سم کارڈ فراہم کیے اور 2025 میں پاکستانی ایجنٹوں کے اشارے پر ڈیفنس ایکسپو کی سائٹ کا دورہ کیا۔
حکومت اور سیکیورٹی ایجنسیاں اب سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر سرگرم مشتبہ افراد کی نگرانی کو مزید تیز کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں تاکہ آئندہ ایسے کسی بھی جاسوسی نیٹ ورک کو بروقت بے نقاب کیا جا سکے۔ یہ انکشافات اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ دشمن قوتیں جدید ٹیکنالوجی اور سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے حساس معلومات تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، اور ان کے خلاف سخت اور مربوط کارروائی وقت کی اہم ضرورت بن چکی ہے۔