گورکھپور: پوری پولیس چوکی معطل، اسسمگلروں نے نیٹ کے طالب علم کا قتل کیا تھا
15
M.U.H
17/09/2025
گورکھپور ضلع میں گائے ذبح کرنے والوں کے ہاتھوں 19 سالہ دیپک کے قتل کا معاملہ زور پکڑ گیا ہے۔ اس واقعہ میں سنگین لاپرواہی سامنے آنے پر ایس ایس پی گورکھپور راج کرن نیر نے سخت کارروائی کرتے ہوئے پپرائچ تھانہ علاقہ کی پولیس چوکی پر تعینات تمام پولیس اہلکاروں کو فوری اثر سے معطل کر دیا۔
دراصل، پیر کی دیر رات تقریباً 3 بجے، مویشیوں کے اسمگلر گاڑیوں کے ساتھ پپرائچ کے جنگل دھوسڑ گاؤں پہنچے اور بندھے ہوئے مویشیوں کو کھولنا شروع کر دیا۔ گاڑیوں اور مویشیوں کی آمدورفت نے گاؤں والوں کو جگا دیا اور لوگ گھروں سے باہر نکل آئے۔ اسی دوران 19 سالہ دیپک جو نیٹ کی تیاری کر رہا تھا، بھی شور سن کر باہر نکلا اور گاؤں والوں کے ساتھ اسمگلروں کا پیچھا کرنے لگا۔
فرار ہوتے وقت اسمگلروں کی ایک گاڑی مٹی میں پھنس گئی جس کی وجہ سے وہ گاؤں والوں سے آمنے سامنے آگئے۔ دونوں طرف سے پتھراؤ شروع ہوا اور افراتفری کے درمیان اسمگلروں نے دیپک کو زبردستی اپنی گاڑی میں بٹھا دیا۔ چند گھنٹے بعد اس کی لاش گاؤں سے تقریباً 4 کلومیٹر دور سرایا گاؤں سے برآمد ہوئی۔
واقعہ کے بعد گاؤں میں کشیدگی پھیل گئی اور غم و غصہ کا ماحول پیدا ہوگیا۔ اطلاع ملنے پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔ ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ نوجوان کے سر پر شدید چوٹیں آئی تھیں جس کی وجہ سے وہ دم توڑ گیا۔ پہلی نظر میں گولی لگنے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ معاملے کی تحقیقات کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے اور ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔
اس وقت گاؤں والوں نے ایک اسمگلر کو پکڑ لیا، جسے چوٹیں آئی ہیں اور اس کا علاج کیا جا رہا ہے۔ انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ ایسے واقعات کو کسی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا اور مجرموں کو سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی واقعے میں لاپرواہی برتنے والے مقامی تھانے کے تمام پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔
گاؤں والوں کا الزام ہے کہ پولیس کی لاپرواہی کی وجہ سے اسمگلر بے خوف ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر بروقت کارروائی کی جاتی تو ایسی صورتحال پیدا نہ ہوتی۔ کئی دیہاتیوں کا کہنا ہے کہ اسمگلر علاقے میں کافی عرصے سے سرگرم ہیں اور انتظامیہ آنکھیں بند کیے ہوئے ہے۔ دیپک کی موت نے اس غصے کو مزید بھڑکا دیا۔ اب گاؤں والے چاہتے ہیں کہ تمام ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرکے سخت سے سخت سزا دی جائے۔